لکھنؤ(نامہ نگار)آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے نائب صدر مولانا ڈاکٹر سید کلب صادق نے کہا ہے کہ اسلام ظلم کو ختم کرنے آیا۔ کوئی نماز پڑھنے، روزہ رکھنے اور حج کرنے والا ظلم کرے تو اس کی ساری عبادتیں ختم ہوجائیں گی۔ ڈاکٹر صادق بدھ کو گاندھی بھون میں منعقد پروگرام کو خطاب کررہے تھے۔
ڈاکٹر صادق نے قرآن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میرا مقصد اور پیغام ہندو مسلم کے درمیان اتحاد برقرار رکھنا اورتمام مسلمانوں کو متحد رکھنا ہے۔ انہوں نے پاکستان کے پشاور میں اسکول میں ہوئے دہشت گردانہ حملہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے انسانیت کو شرمسار کرنے والی واردات بتایا۔ انہوں نے کہا کہ کون سا مذہب اس بربریت والی کارروائی کی اجازت دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج جوکچھ ہو رہا ہے اس کا آغاز حضرت علی کے زمانے میں ہو گیا تھا۔ انسانیت کو شرمسار کرنے والے، معصوم بچوں کو قتل کرنے والے سنی ، بریلوی اور دیو بندی نہیں بلکہ خوارج ہیں جو حضرت علی کی نماز میں خلل ڈالتے تھے۔ انہوںنے کہا کہ اسلام دو ہیں ایک وہ جو حضرت علی کے پاس تھا اور دوسرا جو خوارج کے پاس تھا مولانا نے کہا کہ طالبان خوارج کے وارث ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تمام سنی، شیعہ ، بریلوی ہر مسلک کے علماء کو اس واردات کی سخت مذمت کرنا چاہئے مولانا نے کہا کہ اللہ نے ہر قوم میں اپنا رسول بھیجا۔ ہر رسول نے رحم کی تعلیم دی اور ظلم کا خاتمہ کیا۔ ان کے زمانے الگ الگ تھے مگر پیغام ایک تھا۔ انہوںنے کہا کہ نماز، روزہ ، زکوٰۃ اور حج دین کے ارکان ہیں ان کا انکار کرنے والا اسلام سے خارج ہو جائے گا۔ اسلام کے بنیاد ی ارکان کی ادائیگی کے ساتھ ظلم بھی رکھا جائے تو یہ ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ اسلام میں کوئی بھی کام بسم اللہ کے ساتھ شروع ہوتا ہے، مگر قربانی کے وقت بسم اللہ اللہ اکبر کہا جائے گا۔ اسلام میں جو شہداء ہیں ان کی زیارتیں ہیں ہم لوگ زیارتیں پڑھتے ہیں مگر ان کا مطلب ہی نہیں جانتے۔ انہوں نے تعلیم کے موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اسلام جہالت کا مخالف ہے۔