لکھنؤ(نامہ نگار)حج پر جانے والوں کو اس سال مہنگائی کی مار برداشت کرنا ہوگی۔ ڈالر کی بڑھتی قیمت کی وجہ سے عازمین حج کو گذشتہ سال کے مقابلے اس سال زیادہ پیسہ خرچ کرنا ہوگا۔ ۲۰۱۳ء میں حج پر گئے عازمین کو پہلی قسط کی شکل میں ۷۶ہزار روپئے ادا کرنے پڑے تھے لیکن اس بار ۸۱ہزار روپئے پہلی قسط کے طور پر ادا کرنے ہوںگے۔ حالانکہ دوسری قسط کے بارے میں مئی کے تیسرے ہفتہ تک اطلاع دی جائے گی۔
حج افسر تنویر احمد نے بتایا کہ گذشتہ سال حج پر جانے والے عازمین کے مقابلے اس سال ڈالر کی قیمتوں میں اضافہ ہونے کی وجہ سے حج کرنا تقریباً ۱۰ہزار روپئے مہنگا ہو سکتا ہے۔ گذشتہ سال حج پر گئے عازمین میں گرین رہائشی زمرے کے لوگوں کو ۱۷۸۵۷۲ روپئے خرچ کرنا پڑے تھے جبکہ عزیزیہ رہائشی زمرے کے لوگوں کو ۱۴۸۵۱۵ روپئے کا خرچ آیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ حج پر جانے والے لوگوں کیلئے یکم فروری سے فارم ملنا شروع ہوجائیں گے جو ۱۵فروری تک ملیںگے۔
اس کے علاوہ اپریل کے آخری ہفتہ میں عام
عازمین حج کیلئے قرعہ اندازی کی جائے گی۔ عازمین حج کے انتخاب کے تین ہفتہ کے اندر پہلی قسط کے ۸۱ہزار روپئے جمع کرنے ہوںگے۔ اس کے بعد باقی رقم سفر حج کی تاریخ کے تعین کے بعد جمع کرنا ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ اس سال ریاست کے سبھی عازمین حج کی انتظاری فہرست کا اعلان ایک ساتھ کیا جائے گا۔ گذشتہ سال لکھنؤ، دہلی اور بنارس سے لوگوں کو حج پر بھیجنے کا بندوبست کیا گیا تھا۔ جس میں سے لکھنؤ کے لوگوں کو ۱۷۸۵۷۲روپئے گرین رہائشی زمرے کے لوگوں کو ادا کرنے پڑے تھے جبکہ عزیزیہ زمرے کے لوگوں کو ۱۴۸۵۱۵ روپئے کی ادائیگی کرنا پڑی۔ بنارس سے حج پر گئے عازمین میں گرین زمرے کے لوگوں کو ۱۷۹۷۸۸روپئے ادا کرنے پڑے جبکہ عزیزیہ زمرے کے لوگوں کو ۱۴۹۷۳۱ روپئے ادا کرنے پڑے۔ دہلی سے گئے عازمین حج میں گرین زمرے کے لوگوں کو ۱۸۲۰۹۸کی ادائیگی اورعزیزیہ زمرے کے لوگوں کو ۱۵۲۰۴۱روپئے ادا کرنے پڑے تھے۔