لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ملیح آباد علاقہ میں لڑکی کو زبردستی یر غمال بناکر اس کے عاشق نے گیارہ دنوں تک اس کی آبروریزی کی۔ جب اس بات کی خبر متاثرہ کے کنبہ والوں کو ہوئی تو انہوںنے پولیس کو مطلع کیا۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے جیل بھیجتے ہوئے لڑکی کو برآمد کر کے گھر والوںکے سپرد کر دیا۔ موصولہ اطلاع کے مطابق گزشتہ۱۱؍اگست کی رات تقریباً ایک بجے کہلا گاؤں کا باشندہ عبدالحق کا مرغی فارم ہے
جہاں پر مال کے اٹوا گاؤں جگتی کھیڑا کا منوج کمار (۲۰) گزشتہ تین برسوں سے مزدوری کررہا ہے۔ کہلا گاؤں کے رہنے والے رمیش کی بارہ سالہ بیٹی کو بہلا پھسلاکر اغوا کر لے گیاتھا۔ اس پر گاؤں والوں و اہل خانہ نے اغوا کار کے کنبہ والوں و مرغی فارم مالک پر لڑکی کو واپس لانے کا دباؤ بنایا تھا۔ لیکن دباؤ بنتا نہ دیکھ کر لڑکی کے والد رمیش نے سولہ اگست کو واردات کی رپورٹ تھانہ میں درج کرا دی لیکن پولیس متاثرہ کنبہ سے ہی لڑکی کا سراغ لگانے کی بات کہتی رہی۔ اس سے ناراض لڑکی کے اہل خانہ و گاؤں والوں نے پولیس کے اعلیٰ افسران سے پولیس کی شکایت کی تھی جس کے بعد پولیس نے ملزم کو گرفتار کرنے و لڑکی کا سراغ لگانے کا دباؤ بنانے کیلئے جمعہ کواسکے والد رادھے پاسی و چچا منا کو حراست میں لیکر تھانے پر بیٹھا دیا تھا۔ اہل خانہ پر پولیس استحصال کی اطلاع پاکر چنڈی گڑھ (پنجاب) میں منوج اپنے ساتھ مغویہ لڑکی کو گھر واپس لا رہا تھا۔ سنیچر کی دیر شام وہ لکھنؤ ہردوئی روڈ پر منکوٹی موڑ کے نزدیک لڑکی کے ساتھ بس سے اترا۔ اس کی اطلاع پاکر پولیس موقع پر پہنچی اور اسے گرفتار کرتے ہوئے لڑکی کو برآمد کر کے طبی جانچ کیلئے بھیج دیا۔