پرتھ۔ سہ رخی ون ڈے سیریز میں شرمناک کارکردگی کرنے والی ہندوستانی ٹیم کے کپتان مہندر سنگھ دھونی نے ایسا اشارہ دیا ہے کہ بلے بازی کو مضبوط بنانے کے پیش نظر ٹیم انڈیا ورلڈ کپ میں چارگیند بازوں کے ساتھ اتر سکتی ہے۔آسٹریلیا کے خلاف ٹسٹ سیریز میں شکست کے بعد ہندوستانی ٹیم سے سہ رخی سیریز میں بہتر کارکردگی کی امید کی جا رہی تھی لیکن کھلاڑیوں کے رنز نہ بنانے کا سلسلہ جاری رہنے کی وجہ سے ہندوستان سیریز میں ایک بھی میچ نہیں جیت سکا۔ دھونی نے کہا کہ سچ کہوں تو ہم تین تیز گیند باز اور دوا سپنرس کے ساتھ نہیں کھیل سکتے ۔
ہماری بلے بازی بہت کمزور ہے۔جمعہ کو انگلینڈ کے ہاتھوں تین وکٹ سے ہارنے کے بعد ہندوستانی کپتان نے عالمی کپ کیلئے ممکنہ حکمت عملی کا اشارہ دیتے ہوئے کہا اگر آپ ٹاس ہار جاتے ہے اور ایسی پچ پر بلے بازی کرنی ہے جو تیز گیند بازوں کیلئے مناسب ہے اور آپ کچھ وکٹ گنوا دیتے ہیں تو آپ کیلئے مشکل کھڑی ہو سکتی ہے۔اس بار آسٹریلیا اور انگلینڈعالمی کپ کی میزبانی کریں گے۔
کیپٹن کول دھونی نے کہا اگر آپ مثبت پہلو دیکھیں گے توبلے باز اچھا مظاہرہ رسائی حاصل ہے۔ جیسے بلے باز ہمارے پاس ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ وہ اچھی بلے بازی کر سکتے ہیں لیکن فرسٹ کلاس سطح پر کیسی بلے بازی کر سکتے ہے یہ اس طرح نہیں ہے کہ بین الاقوامی سطح پر وہ کیسا انجام کریں گے۔ اس لئے ہم نے روندر جڈیجہ کو کافی وقت دیا اور وہ آہستہ آہستہ آلرائونڈ مظاہرہ کرنے کی سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ سہ رخی سیریز کے چار میچوں میں صرف ایک رن اور دو وکٹ لینے کیلئے پٹیل کے بارے میں دھونی نے کہا ہم جانتے ہیں کہ وہ بلے بازی کر سکتا ہے لیکن زیادہ میچ کھیلنے کے بعد وہ بہتر ہو جائے گا۔ بین الاقوامی کرکٹ پہلی قسم کے کرکٹ سے بہت مختلف ہے۔ ہمیں اپنی بلے بازی مضبوط بنانی ہے۔ نچلا آرڈر اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔دھونی کے بعد سب سے بڑا سوال ٹیم انڈیا کے جیت کی عادت کو برقرار نہ رکھنے کو لے کر ہے جو کہ ورلڈ کپ میں انہیں بھاری پڑ سکتی ہے۔ حالانکہ دھونی اس کو لے کر زیادہ فکر مند نہیں ہیں۔انہوں نے کہا مجھے لگتا ہے کہ اعتماد کے نقطہ نظر سے ہم اچھی حالت میں ہیں ہم نے مناسب حکمت عملیسے نافذ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ہمیں معلوم ہے کہ اس ہار سے کیسے باہر آنا ہے۔ ہندوستانی ٹیم طویل دورے پر تھی لیکن ہمارے پاس تقریبا دس دن ہے۔
ٹیم کی آئندہ تیاریوں کے بارے میں دھونی نے کہا کہ ٹیم چھٹی کے دوران کرکٹ سے دور رہے گی۔ انہوں نے کہامیں آپ کو پریس کانفرنس میں نہیں بتا سکتا کہ ٹیم میں کیسے تازگی بھرنی ہے۔ یہ کرکٹ کے میدان پر نہیں ہو سکتا۔ مجھے لگتا ہے واپسی کے لئے بریک بہت ضروری ہے۔ ہم یہاں دو ماہ سے زیادہ وقت سے ہیں اور ہمیں غیر ملکی حالات کے عادی ہو گئے ہیں۔ ابھی جو ضروری ہے وہ ہے کرکٹ سے بریک لینا اور سوچنا کہ آگے کیا کرنا ہے۔وہیں انگلینڈ کے خلاف ناک آئوٹ میچ میں اسٹار بلے باز وراٹ کو نمبر تین پر بھیجنے کے بارے میں دھونی نے کہا ہم نے انہیں نمبر تین پر بھیجا کیونکہ نچلے آرڈر میں میں تھا اور ساتھ ہی بننی اور جڈیجہ موجود تھے۔ ہمارا نچلاآرڈر کافی حد تک مضبوط دکھائی دے رہا ہے۔انہوں نے کہا دیکھئے اگر سپر اوور ہے تو آپ اوپنرکسی کوبھیج سکتے۔ ایک عام کھیل میں آپ اوپنرس کو بھیج سکتے ہیں لیکن سپر اوورمیں آپ ایسے بلے باز کو بھیجنا ہوتا ہے جو گیند کو ہٹ کر سکیں۔ آپ کھیل کے مطالبہ کی بنیاد پر اپنے آپ کو ڈھالنا ہوتا ہے ۔