ایڈیلیڈ ۔ آئی سی سی ورلڈ کپ کے شریک میزبان آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کو اگرچہ خطاب کے دعویداروں میں سب سے اوپر رکھا جا رہا ہو لیکن اس کے کپتان مائیکل کلارک کا خیال ہے کہ ٹورنامنٹ میں ہندوستانی ٹیم سب سے مشکل مرحلہ ہوگا۔ گزشتہ کئی مہینوں سے آسٹریلیا کے دورے پر گئی ٹیم انڈیا کو ٹسٹ اور پھر سہ رخی سیریز میں شکست دینے والی میزبان ٹیم کے کپتان اب بھی ہندوستان کو کم نہیں سمجھ رہے ہے۔ کلارک نے یہاں ہفتہ کو صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ عالمی کپ ٹورنامنٹ میں ہندوستان ایک مضبوط اور سب سے زیادہ خطرناک ٹیم ثابت ہو سکتی ہے۔ گزشتہ چمپئن ہندوستانی ٹیم کی تعریف کرتے ہوئے کلارک نے کہامہیندر سنگھ دھونی ایک میچ فاتح ہیں اور ان کی قیادت میں ٹیم انڈیا نے بڑے ٹورنامنٹوں میں کمال کیا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ عالمی کپ میں ہندوستان نئی توانائی کے ساتھ نئی شروعات کرنے اتریگا اور جب ٹیم عالمی کپ میں پہنچے گی تو وہ ایک الگ ہی ٹیم ہوگی اور دیگر ٹیموں کے لیے چیلنج بھی ثابت ہوگی۔ چوٹوں سے دو چار کلارک نے طویل بعد عالمی کپ سے پہلے کپتان کے طور پر بات چیت کرتے ہوئے کہا ہندوستان میں خود اعتمادی کی کمی نہیں ہے۔ ٹورنامنٹ شروع ہونے کے بعد وہ سب سے مشکل مرحلہ ٹیم ہوگی جو ایک بڑا خطرہ ہو سکتی ہے۔
کلارک فٹنس مسائل سے دوچار رہے ہیں اور خود کو فٹ ثابت کرنے کے بعد ہی انہیں عالمی کپ ٹیم کا حصہ بننے کا موقع ملے گا۔کلارک نے ہندوستان کے گزشتہ طویل عرصے سے آسٹریلیا میں رہنے اوراس وجہ سے تھکاوٹ سے ٹورنامنٹ میں کارکردگی پر اثر پڑنے کے سوال پر کہا ہندوستان کے پاس ورلڈ کپ سے پہلے کچھ پریکٹس میچوں کے ذریعے خود کو تیار کرنے کا موقع ہو گا۔ ٹیم گزشتہ طویل عرصے سے آسٹریلیا میں ہے اور یہاں کے حالات میں کھیل رہی ہے۔ یہ وقت بالکل بربادنہیں جانے والا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ آسٹریلیا کے حالات کو سمجھنے اور اس میں کھیلنے سے انہیں بہت فائدہ ملے گا ۔آسٹریلوی کپتان نے کہااس بات میں کوئی شک نہیں ہے ہندوستانی کھلاڑی طویل عرصے سے اپنے گھروں سے دور ہے۔
لیکن مختلف جگہ گھومنا اچھا ہوتا ہے اور اگر وہ اپنے گھر کو یاد کر رہے ہیں تو اپنی بیویوں۔ بچوں یا دوستوں کو یہاں بلا سکتے ہیں۔ مجھے نہیں لگتا کہ یہ بڑا مسئلہ ہے ۔ہندوستان کے جیتنے کی امیدوں پر بلے باز نے کہا ہندوستان ایک بہترین ٹیم ہیں جس بہت اچھے اور مضبوط کھلاڑی ہے۔ جیسے ہی ٹورنامنٹ شرو ع ہو گا کہ ان کے تجربہ کار اور باصلاحیت کھلاڑی کس طرح سے کھیلیں گے۔ وہ چیلنج ٹیموں میں سب سے آگے ہوگی۔خود کی دیکھ بھال کے سوال پر کلارک نے پھر دوہرایا کہ فی الحال ان کے پاس اس بات کا جواب نہیں ہے۔ لیکن انہیں امید ہے کہ انہوں نے اپنی جانب سے 100 فیصد کوشش کی ہے کہ وہ ٹیم کا حصہ بنیں۔