ممبئی: بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان کا کہنا ہے کہ عامر خان کے ساتھ کام کرنے کے لئے تیار ہوں اور مجھے بہت خوشی ہو گی کہ ہم دونوں ایک ساتھ کام کریں۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق شاہ رخ خان کا کہنا ہے کہ عامر خان کے ساتھ کام کرنے کے لئے تیار ہوں اور مجھے بہت خوشی ہو گی کہ کوئی ہدایت کار ایسی فلم بنائے جس میں ہم دونوں کو ایک ساتھ کام کرنے کا موقع ملے۔واضح رہے کہ چند روز قبل عامر خان نے اپنی نئی آنے والی فلم ’پی کے‘ کی پروموشن کے دوران شاہ رخ خان کو ان کی حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم ’ہیپی نیو ایئر‘ کی کامیابی پر مبارکباد دی تھی۔
اس سے قبل سلمان خان نے بھی اپنے رئیلٹی شو بگ باس کے دوران شاہ رخ کی فلم کی پروموشن کی تھی جس پر شاہ رخ نے ان کا شکریہ ادا کیا تھا۔فلم نگری کے سپر اسٹار اور کنگ خان کے نام سے مشہور اداکار شاہ رخ خان 49 برس کے ہوگئے۔1965 میں آج ہی کے روز نئی دلی میں پیدا ہونے والے شاہ رخ خان کے والد تاج محمد خان کا تعلق پشاور سے تھا تاہم قیام پاکستان سے قبل ہی وہ اپنے دیگر اہل خانہ کو چھوڑ کر بھارت جابسے تھے جبکہ والدہ کا تعلق حیدر آباد دکن سے تھا۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم نئی دلی سے حاصل کی۔ اس کے بعد ہنس راج کالج میں داخلہ لیا اور پھر اسلامیہ یونیورسٹی سے ماس کمیونیکیشن میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی۔ انہوں نے اداکاری کا سفر تھیٹر سے شروع کیا مگر انہیں شہرت بھارت کے سرکاری ٹی وی کے ڈراموں سے ملی۔شاہ رخ خان نے 1992 میں فلم ’’دیوانہ‘‘ سے بالی ووڈ میں انٹری دی جس کے بعد انہوں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ ’’ڈر‘‘ اور ’’بازی گر‘‘ جیسی سسپنس سے بھرپور فلمیں ہوں یا ’’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘‘ اور ’’دل تو پاگل ہے‘‘ جیسی رومانی فلمیں، شاہ رخ خان ہر کردار میں نگینے کی طرح فٹ نظر آئے۔ شاہ رخ خان نے اپنی اداکاری سے ’’رام جانے‘‘، ’’کچھ کچھ ہوتا ہے‘‘، ’’کوئلہ‘‘، ’’دل سے‘‘، ’’محبتیں‘‘، ’’کبھی خوشی کبھی غم‘‘، ’’دیو داس‘‘، ’’کل ہونا ہو‘‘، ’’ویر زارا‘‘، ’’پہیلی‘‘، ’’کبھی الوداع نہ کہنا‘‘، ’’ ڈان‘‘، ’’اوم شانتی اوم‘‘، ’’مائی نیم از خان‘‘، ’’جب تک ہے جان‘‘ اور ’’چنئی ایکسپریس‘‘ سمیت 85 سے زائد فلموں کو یادگار بنایا۔ بھارتی فلم نگری میں اداکار کی حیثیت سے شہرت کی بلندیوں کی جانب کنگ خان کا سفر اب بھی جاری ہے، یہی وجہ ہے 23 برس گزرنے کے بعد آج بھی پرستاران کی فلموں کا بیتابی سے انتظار کرتے ہیں۔بالی ووڈ اداکار شاہ رخ خان نے کہا ہے کہ وہ اخباروں میں فلموں پر کیا ہوا تجزیہ مزاحیہ ہونے کی صورت میں ہی پڑھتے ہیں۔اداکار شاہ رخ خان نے اپنے حالیہ انٹرویو میں اس بات کا انکشاف کیا کہ وہ اخباروں میں فلموں پر کیا ہوا تجزیہ اس صورت پڑھتے ہیں کہ وہ مزاحیہ ہو۔ فلم پر ہونے والی سنجیدہ بحث کو پڑھنے سے وہ گریز کرتے ہیں انھیں ایسی چیزوں کا مطالعہ پسند نہیں کیونکہ طنزو مزاح کرنا ان کی شخصیت کاحصہ ہے۔انھوں نے کہاکہ انھیں خود کو مزاحیہ انداز میں پیش کر کے لوگوں کو ہنسانا اچھا لگتا ہے تاہم وہ ایسے تجزیے ہی پڑھتے کو ترجیح دیتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہاکہ میں ہمیشہ کوشش کرتا ہوں کہ بہترین اداکاری کروں تاکہ مداحوں کی محبت میرے ساتھ رہے۔بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان اور سلمان خان کے درمیان اختلافات سے بھلا کون واقف نہیں لیکن شاہ رخ خان کی حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم ’’ہیپی نیو ایئر‘‘ دونوں سخت ترین حریفوں کو ایک دوسرے کے قریب لے آئی۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق شاہ رخ خان نے اپنی حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم ہیپی نیو ایئر کی پروموشن کرنے پر سلمان خان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں دل کی گہرائیوں سے سلمان خان کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے میری فلم کی پروموشن کی اور یہ اس بات کو بھی ظاہر کرتا ہے کہ ہمارے درمیان کسی قسم کا کوئی اختلاف نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب کبھی ہمیں موقع ملتا ہے تو ہم اپنے کام اور اپنی فلموں کی پروموشن کے حوالے سے ایک دوسرے سے بات کرتے ہیں۔بالی ووڈ فلم ہیپی نیو ایئر کی ہدایت کارہ فرح خان نے کہا کہ سلمان خان ہمیشہ سے ہمارا دوست رہا ہے، وہ دوسروں کی حوصلہ افزائی کرنے والا اور ہماری فلموں کے جنون کو پسند کرتا ہے۔واضح رہے کہ سلمان خان نے اپنے ریئلٹی شو بگ باس کے دوران شاہ رخ خان کی ہلکی پھلکی اداکاری کے ذریعے ان کی فلم ہیپی نیو ایئر کی پروموشن کی تھی۔