نئی دہلی: عام آدمی پارٹی ( اے اے پی) کے رکن اسمبلی دنیش موہنیا کو آج سرعام پریس کانفرنس کے درمیان سے گرفتار کر لیے جانے پر دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے دارالحکومت میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی نافذ کر رکھا ہے ۔
مسٹر کیجریوال نے رکن اسمبلی دنیش موہنیا کی گرفتاری کی خبر آتے ہی ٹوئٹر پر کہا کہ ” مودی جی نے دہلی میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی لگا دیا ہے ۔ جن لوگوں کو دہلی کی عوام نے منتخب کیا ہے ، انہیں گرفتار کیا جا رہا ہے ، ان کے خلاف چھاپہ ماری ہو رہی ہے ، انہیں دہشت زدہ کیا جا رہا اور ان سب کے خلاف جھوٹے الزامات درج کئے جا رہے ہیں۔موھنیا کو پریس کانفرنس کے درمیان سے گرفتار کر کے مودی جی آخر کیا پیغام دینا چاہتے ہیں”۔
دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے بھی اس مسئلے پر مسٹر کیجریوال کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ دہلی میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی نافذ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ‘مودی جی آپ ہم سب کو بھی جیل میں ڈال دیں گے تو بھی ہم جھکنے والے نہیں ہیں”۔
سنگم وہار سے عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی مسٹر موھنیا نے پولس کی کارروائی کو کھلا جرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ گرفتاری سے پہلے انہیں کوئی نوٹس نہیں دیا گیا جبکہ پولس کا کہنا ہے کہ انہیں کل رات ہی نوٹس بھیج دیا گیا تھا۔ ممبر اسمبلی کے خلاف ایک خاتون کے ساتھ بدسلوکی کرنے اور تغلق آباد میں ایک معمر شہری کو تھپڑ مارنے کے دو الگ الگ مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ پولس نے آج جس معاملے میں مسٹر موہنیا کو گرفتار کیا، وہ معاملہ سنگم وہار کا ہے ، جہاں 22 جون کو چند خواتین پانی کی قلت کی شکایت لے کر ان کے دفتر گئی تھیں۔ الزام ہے کہ دفتر میں ان خواتین کو مسٹر موہنیا اور ان کارکنوں نے برا بھلا کہا۔ یہ بھی کہا گیا کہ ان کے حامیوں نے مبینہ طور پر خواتین کو دھکا دے کر دفتر سے باہر نکال دیا تھا۔ انہیں میں سے ایک عورت نے مسٹر موہنیا کے خلاف مقدمہ درج کروایا تھا۔ آج مسٹر موہنیا کی گرفتاری اسی معاملے میں ہوئی ہے ۔
مسٹر موہنیا کے خلاف آج ایک دوسرا مقدمہ بھی درج ہوا ہے جو تغلق آباد علاقے کا ہے ۔ یہ معاملہ ایک سینئر شہری کو تھپڑ مارنے سے متعلق ہے ۔ پولس کے مطابق مسٹر موہنیا جمعہ کو گوبندپوري میں حالات کا جائزہ لینے گئے تھے ۔ اسی وقت وہاں ایک بزرگ شخص نے علاقے میں بڑے پیمانے پر سہولیات کی خستہ حالت کی شکایت کی، جس پر دونوں میں کچھ کہا سنی ہوئی اور اسی دوران مسٹر موہنیا نے بزرگ کو تھپڑ مار دیا۔
مسٹر موہنیا نے اپنے خلاف عائد الزامات پر صفائی دینے کے لئے ہی آج پریس کانفرنس بلائی تھی لیکن اسی درمیان پولس انہیں وہاں سے گرفتار کر لے گئی۔ پولس کے اچانک پریس کانفرنس میں آنے سے وہاں افرا تفری مچ گئی۔ پولس ٹیم سرائے تھانے سے آئی تھی لہذا مسٹر موہنیا کے بہت سے حامی بعد میں تھانے پہنچ گئے اور انہوں نے وہاں احتجاج کیا۔