لکھنؤ۔مہنگی بجلی کو سستا کرنے کا وعدہ کرنے والی عام آدمی پارٹی کے لئے صارفین بورڈ نے ایک فارمولہ تیار کیا ہے۔ صارفین بورڈ کا دعویٰ ہے کہ اگر اس فارمولے پر عمل کیا جائے تو بجلی کی شرح ۲۵فیصد تک کم ہوسکتی ہے۔ یہ فارمولہ دہلی میں ہی نہیں یوپی سمیت دیگر ریاستوں میں بھی بجلی بورڈ کو فائدہ پہنچا سکتاہے۔
ریاستی بجلی صارفین بورڈ کے صدر اودھیش کمار ورما نے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں دہلی ریاست میں بجلی شرح میں ۶۵فیصدی اضافہ کیا گیاہے۔ اور وہاں کام کرنے والی پرائیویٹ کمپنیوں کے مطابق ۴۰فیصد تک لائن کے نقصانات میں کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کی پرائیویٹ کمپنیوں کا کہنا ہے کہ دہلی ملک کی پہلی ریاست ہے جہاں لائن کے نقصانات میں دنیا میں سب سے زیادہ کمی ریکارڈ کی گئی۔ نجی کمپنیاں یہ بھول گئی ہیں کہ دہلی میں اوسط بجلی کی سپلائی کی شرح ۲۰ء۶اور اور ۵۰ء۶روپیہ فی یونٹ کے درمیان ہے جو خود ایک چوکنا کرنے والا معاملہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دہلی ریاست میں مرکزی سیکٹر این ٹی پی سی سے بجلی کم خریدی گئی ہے۔ اور نجی گھرانوں سے مہنگی بجلی خریدی جاتی ہے۔ کئی بار یہ حقیقت سامنے آئی جب نجی گھرانوں سے مہنگی بجلی خریدنے کا معاملہ روشنی میں آیا۔ جو آپسی ملی بھگت کا نتیجہ تھا۔ عام آدمی پارٹی کا دعویٰ ہے کہ پچاس فیصد بلوں میں کمی کی جائے گی۔ تو یہ کوئی ٹھوس قدم نہیں۔
صارفین بورڈ نے مکمل مسودہ تیار کیا ہے۔ جس میں آسانی سے شرح میں پچیس فیصد تک کی کمی کی جاسکتی ہے۔ اور مہنگی بجلی کی خریداری پر بندش لگائی جاسکتی ہے۔ اگر عام آدمی پارٹی چاہتی ہے تو بغیر عدالتی کمیشن کا دروازہ کھٹکھٹائے حکومت بناتے ہی بجلی قانون ۲۰۰۳کی دفعہ ۶۵کے تحت سبسڈی کا اعلان کرکے صارفین کو راحت دے سکتی ہے۔