’عبدالعزیز اپنا خاندانی نیٹ ورک سراج الدین کے چچا، بہنوئی اور عبدالرؤف ذاکر کے ساتھ مل کر چلاتے ہیں‘
امریکی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ سراج الدین حقانی کے بھائی عبدالعزیز حقانی کا نام دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرلیا گیا ہے۔
امریکی وزارت خارجہ نے جمعرات کو بتایا ہے کہ شدت پسند گروپ حقانی نیٹ ورک کے سربراہ کے بھائی کا نام ’خاص عالمی دہشت گردوں‘ کے فہرست میں شامل کرلیا گیا ہے۔
پاکستان سے کارروائیاں کرنے والے حقانی نیٹ ورک کے القاعدہ سے قریبی تعلقات ہیں اور اس پر الزام ہے کہ یہ تنظیم افغانستان میں امریکی افواج اور سرکار پر حملوں میں ملوث ہے۔
تنظیم کے سربراہ سراج الدین حقانی واشنگٹن کے سب سے اہم اہداف میں سے ایک رہے ہیں اور اب ان کے بھائی عزیز الدین حقانی کو بھی بلیک لسٹ میں شامل کرلیا گیا ہے۔
گذشتہ مہینے سراج الدین حقانی کو افغان طالبان کے دو ڈپٹی رہنماؤں میں سے ایک کے طور پر نامزد کیا گیا تھا۔
امریکی وزارت خارجہ کے مطابق ’عزیز حقانی گذشتہ کئی سالوں سے افغان حکومت کے اہداف پر دیسی ساختہ بم حملوں اور ان کے منصوبہ بندی میں ملوث ہیں۔‘
بیان کے مطابق عزیز حقانی پر ’اپنے بھائی بدرالدین حقانی کی ہلاکت کے بعد حقانی نیٹ ورک کے تمام بڑے حملوں کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔‘
عزیز حقانی کے سر پر پہلے ہی 50 لاکھ امریکی ڈالر کا انعام مقرر ہے جب سے حقانی نیٹ ورک کو ’دہشت گرد تنظیموں‘ کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
عبدالعزیز اپنا خاندانی نیٹ ورک سراج الدین کے چچا، بہنوئی اور عبدالرؤف ذاکر کے ساتھ مل کر چلاتے ہیں۔ عبدالرؤف پر خودکش بمباروں کے مبینہ سربراہ ہونے کا بھی الزام ہے۔
حقانی نیٹ ورک کے ٹھکانے مبینہ طور پر پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ہیں جہاں سے افغانستان کے دارالحکومت کابل اور دیگر علاقوں میں حملے کیے جاتے ہیں۔