پاکستانی گلوکارعدنان سمیع خان کو “انسانی ہمدردی کی بنیاد” پر غیر معینہ مدت تک کے لیے ہندوستان میں رہنے کی اجازت مل گئی ہے.
آئی بی این لائیو کی ایک رپورٹ کے مطابق منسٹر آف اسٹیٹ برائے داخلہ کرن ریجیجو نے منگل کو ہندوستانی لوک سبھا کو بتایا کہ عدنان سمیع خان کو غیر ملکیوں کے قانون برائے 1946 کے سیکشن 3 کے تحت ملک سے بے دخلی سے مستثنیٰ قرار دے دیا گیا ہے.
واضح رہے کہ 46 سالہ عدنان سمیع خان نے رواں برس 26 مئی کو ہندوستانی وزارت داخلہ میں انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر ہندوستان میں قیام کی درخواست کی تھی.
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کیے گئے حکم نامے کے مطابق غیر ملکیوں کے قانون برائے 1946 کے سیکشن 3A کے تحت عدنان سمیع خان ولد ارشد سمیع خان (مرحوم) کو ڈی پورٹیشن کے عمل سے استثنیٰ دے دیا گیا ہے اور یہ حکم اُس وقت تک نافذ رہے گا جب تک اس حوالے سے دوسرے احکامات جاری نہ کیے جائیں۔
1969 میں لندن میں پیدا ہونے والے عدنان سمیع پاکستانی سفارت کار ارشد سمیع اور ہندوستانی نژاد نورین خان کے بیٹے ہیں۔
عدنان 13 مارچ 2001 کو ایک سالہ ویزے کے ساتھ ہندوستان آئے اور بعد ازاں وقتاً فوقتاً اپنے ویزے کی مدت بڑھاتے رہے۔
27 مئی 2010 کو جاری کیے گئے ان کے پاکستانی پاسپورٹ کی مدت 26 مئی 2015 کو ختم ہوگئی جسے حکومت پاکستان کی جانب سے از سر نو جاری نہیں کیا گیا، جس کے بعد انھوں نے ہندوستانی حکومت سے انڈیا میں اپنے قیام کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر قانونی قرار دینے کی درخواست کی۔
عدنان سمیع نے میوزک انڈسٹری کو ‘کبھی تو نظر ملاؤ، تو صرف میرا محبوب، عشق ہوتا نہیں سبھی کے لیے اور گیلا گیلا گیلا ‘ جیسے مشہور گانے دیئے ہیں۔