بھارتی نرسیں وطن واپس پہنچیں
عراق کے شمالی شہر ابریل میں محصور 46 بھارتی نرسیں خیریت کے ساتھ بھارت کی جنوبی ریاست کیرالہ کے شہر کوچّی پہنچ گئی ہیں۔
بھارت کا ایک خصوصی طیارہ ان نرسوں کو لے کر ہفتے کی صبح تقریباً نو بجے ممبئی پہنچا۔ پھر یہ طیارہ وہاں سے کوچّی کے لیے روانہ ہوا۔ دوپہر تقریباً 12 بجے جہاز کوچی پہنچا۔ کوچی ایئر پورٹ پر ریاست کے وزیر اعلیٰ اومن چینڈي نے ان کا استقبال کیا۔
واضح رہے کہ نرسوں کے علاوہ عراق میں کام کرنے والے تقریباً 100 دیگر ہندوستانی بھی اسی جہاز میں بھارت لائے گئے ہیں۔
یہ نرسیں عراق کے شمالی شہیر تکریت کے ایک ہسپتال میں محصور تھیں۔تکریت ان شہروں اور قصبوں میں شامل ہیں جن پر حال ہی میں سنی باغیوں نے قبضہ کیا ہے۔
رواں ہفتے کے آغاز میں کچھ نرسوں نے بی بی سی کو فون پر بتایا تھا کہ لڑائی او ہسپتال کے احاطے تک پہنچ چکی ہے اور جس جگہ وہ چھپی ہیں اس کے قریب ہی کئی دھماکے ہوئے ہیں۔
سنی باغیوں کے تکریت پر قبضے کے بعد یہ نرسیں ایک ہسپتال میں محصور ہو گئیں تھیں
نرسوں کی رہائی کی خبر کے آنے کے بعد عراق میں یرغمال ایک نرس شرت کی ماں شوبھا ششی نے بی بی سی سے بات چیت میں خوشی کا اظہار کیا۔انھوں نے کہا، ’میں بہت خوش ہوں۔ میری بیٹی صبح تک گھر پہنچ جائے گی۔‘
ایک نرس شروتی کی بہن کریتی نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا: ’ہم بہت خوش ہیں۔ ہمیں تو یقین ہی نہیں ہو رہا ہے کہ وہ واپس آگئی ہیں۔‘
اس سے قبل بھارت کی وزارت خارجہ نے خبر دی تھی کہ شمالی عراق میں گذشتہ تین ہفتوں سے پھنسی 46 بھارتی نرسیں اب آزاد ہیں۔
بھاتی وزارت خارجہ کے ترجمان سید اکبرالدين نے بتایا ہے کہ یہ نرسیں سنیچر کو بھارتی حکومت کے خصوصی طیارے سے بھارت واپس پہنچیں گی۔
اس سے پہلے ریاست کیرالہ کے وزیرِ اعلیٰ اومن چینڈي نے بی بی سی تامل سروس کے جے کمار سے کہا تھا، ’وہ تمام محفوظ ہیں اور سنیچر کی صبح بھارت پہنچ جائیں گی۔ وزارت خارجہ اور کیرل حکومت انھیں بھارت لانے کی کوشش کر رہے ہیں اور تمام طرف سے مثبت اشارے ہیں۔‘
اس سے پہلے ایک بھارتی نرس نے اپنے گھر فون کر بتایا کہ ان نرسوں کو اسلامی اسٹیٹ ان عراق اینڈ القاعدہ شام یعنی داعش نے چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان میں سے کئی نرسیں عراق میں حالات خراب ہونے کے باوجود کچھ عرصے قبل ہی واپس اپنی ملازمت پر عراق گئی تھیں۔