عراق کے سیکیورٹی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ صوبہ الانبار میں فضائی حملوں میں شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ’’داعش‘‘ کے کم سے کم 52 جنگجو ہلاک اور درجنوں زخمی کر دیے گئے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں مقامی اور غیر ملکی جنگجو بھی شامل ہیں۔
الانبار ملٹری کنٹرول روم کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ داعشی جنگجوئوں کا الانبار کے شہر الرمادی میں ایک خفیہ مقام پر اجلاس جاری تھا۔ اتحادی افواج کے طیاروں جلاس کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں تنظیم کے درجنوں جنگجو ہلاک اور زخمی ہوگئے۔
ادھر عراقی سیکیورٹی فورسز کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ شمالی شہر تکریت پر داعش کا قبضہ مکمل طور پر ختم کرانے کے لیے اتحادی فوج کے فضائی حملوں کا ہونا ضروری ہے۔ سیکیورٹی اہلکار نے اعتراف کیا کہ داعش کے خلاف تکریت میں ج
اری آپریشن سست روی کا شکار ہوا ہے کیونکہ تکریت میں آپریشن شروع ہونے کے بعد اتحادی فوج نے فضائی آپریشن روک دیا ہے۔
العربیہ ٹی وی کے ذرائع کے مطابق انتہا پسندوں کے خلاف تکریت میں جاری آپریشن کے دوران عراقی شیعہ ملیشیا نے مزید پیش قدمی کرتے ہوئے جنگجوئوں کو شمالی تکریت اور الحویجہ میں محصور کر دیا ہے۔ جنگجوئوں کی سپلائی لائن اور ہر قسم کے مواصلاتی رابطے بھی منطقع کر دیے گئے ہیں۔