فتحپور(نامہ نگار)مرکز ی اورریاستی حکومت خواتین پر ہونے والے مظالم کے روک تھام کیلئے چاہئے جتنے قانون بنائے ہولیکن خواتین اورلڑکیوں کو حیوانیت کا شکار بنانے والے لوگ الگ الگ طریقے سے ان کا استحصال کررہے ہیں ایسا ہی ایک معاملہ آج اس وقت سامنے آیا جب ایک متاثرہ لڑکی سماج وادی مہیلا سبھا کی ریاستی سکریٹری فہمیدہ خان کے پاس پہنچ کر اپنے اوپرہوئے ظلم کی داستاں روتے ہوئے بیان کی۔اس سے بتایاکہ اس سے پہلے کالج کے باہر سے اغواکیا گیاپھر یرغمال بناکر استحصال اورجبراًشادی کرنے کے بعد نوجوان اس سے جبراًعصم
ت دری کرنے کے ساتھ مار پیٹ پرآمادہ ہوگیا۔اتنے میں ہی بات ختم نہیں ہوئی۔حیوانیت کی ساری حدیں پارکرتے ہوئے متاثرہ کو اتنا مارا کہ اس کے بیہوس ہونے پراسے مردہ سمجھ کر اسے جنگل میںپھنک دیا۔اوراب اسے رکھنے کیلئے جہیز کے نام پر موٹی رقم نوجوان اوراس کے کنبہ کے ذریعہ طلب کی جارہی ہے۔جسے پوراکرنا ممکن نہیں۔اس سلسلے میں متاثرہ لڑکی نے ضلع مجسٹریٹ ، ایس پی سے ملاقات کرکے انصاف کی فریاد کی ہے۔