مریض کو جبراً اسپتال سے ڈسچارج کرنے پر برہم ہوئے کنبہ والے
لکھنو¿:بلرام پور اسپتا ل میں بھرتی ایک مریض کے علاج میں لاپروائی کا الزام لگاتے ہوئے کنبہ والوں نے وارڈ میں جم کر ہنگامہ کیا۔ کنبہ والوں کا الزام ہے کہ مریض تین دن سے اسپتال میں داخل ہے اور اس کی حالت خراب ہوتی جارہی ہے۔ اور ڈاکٹر اس پر توجہ نہیں دے رہے ہیں۔ علاج کرنے کے بجائے وارڈ کی نرسیں مریض کو جبراً ڈسچارج کررہی ہیں۔
راجدھانی کے نگرام کے رہنے والے ۲۷ سالہ سندیپ کمار کو پیٹ میں تیز درد کی شکایت پر گزشتہ بدھ کو بلرام پور اسپتال کے وارڈ نمبر ۶ میں داخل کرایا گیا تھا۔ سندیپ کے بھائی ارون کمار نے بتایا کہ اسے لوہیا اور ٹراما سینٹر سے بلرام پور اسپتال ریفر کیا گیا تھا۔ جب سندیپ کو لے کر بلرام پوراسپتال گئے تو اسے پیٹ درد کے ساتھ تیز بخار تھا۔ وہاں ڈاکٹر نے اسے ڈرپ لگادی اور اس کے بعد اس کا کوئی علاج نہیں کیا۔ انہوںنے بتایا کہ کل رات سے سندیپ بیہوشی کی حالت میں ہے اور اسکا پیٹ بھی پھول گیا ہے۔ جو ڈرپ سندیپ کو لگائی گئی ہے اس سے خون آرہا تھا۔ جس سے گھبراتے ہوئے ہم لوگوںنے وارڈ میں تعینات نرس سے ڈاکٹر کو بلانے کی بات کہی تو اس نے اسپتال سے چلے جانے کی بات کہی اور کہا کہ جب ڈاکٹر آئیں گے تبھی دیکھیں گے ۔ اس بات کو لے کر کنبہ والے ناراض ہوئے اور ہنگامہ کرنے لگے ۔ کنبہ والوںنے معاملے کی شکایت اسپتال کے سی ایم ایس ڈاکٹر راجیو لوچن سے کی ہے۔