لکھنؤ(نامہ نگار)بخشی کا تالاب علاقہ میں رہنے والے ایک کسان نے آج صبح اپنے گھر میں پھانسی لگا لی۔ وہیں علی گنج علاقہ میں رہنے والے ایک ٹیمپو ڈرائیور کی بیوی نے گذشتہ شب خودکشی کر لی۔ خاتون کچھ ماہ سے دماغی طور سے پریشان چل رہی تھی۔ اس نے پہلے بھی خودکشی کرنے کی کوشش کی تھی۔
ایس او بخشی کا تالاب اروند سنگھ نے بتایا کہ پہاڑ پور گاؤں کا کسان ۳۵سالہ درگیش اپنے کنبہ کے ساتھ رہتا تھا۔ بتایاجاتا ہے کہ آج صبح درگیش نے خود کو ایک کمرے میں بند کر لیا اور کمرے کی چھت میں لگی دھنی میں دوپٹے کے سہارے لٹک کر خودکشی کر لی۔
کنبہ والوںنے جب اس کی لاش لٹکتی دیکھی تو کسی طرح کمرے کا دروازہ توڑا اور اس کی لاش کو نیچے اتارا۔ اطلاع ملنے پر بی کے ٹی پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی۔ تفتیش کے دوران پولیس کو درگیش کے پاس سے ایک سوسائڈ نوٹ ملا۔نوٹ میں درگیش نے اپنی بیماری کی وجہ سے خودکشی کرنے کی بات لکھی تھی۔ تفتیش کے بعد پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ کنبہ والوںنے بتایا کہ درگیش کافی عرصے سے پیٹھ اور سینے کے درد کی بیماری میںمبتلا تھا۔درگیش کے کنبہ میں بیوی اور دو معصوم بچے ہیں۔
وہیں علی گنج کے مہدی ٹولہ میں رہنے والے ٹیمو ڈرائیور طالب کی چھ ماہ قبل سیکٹر جی میں رہنے والی ۲۵سالہ نورین سے شادی ہوئی تھی۔ بتایاجاتا ہے کہ منگل کی دیر شب کنبہ کے سبھی لوگ ایک کمرے میں ٹی وی دیکھ رہے تھے۔ اسی درمیان نورین نے دوسرے کمرے کی چھت میں لگی بلی میں دوپٹے کے سہارے لٹک کر اپنی جان دے دی۔ کچھ دیر کے بعد طالب کی چھوٹی بہن اس کے کمرے میں پہنچی تو دیکھا کہ بھابھی کی لاش لٹک رہی ہے۔ لاش دیکھ کر اس نے شور مچا دیا شور ہوتے ہی کنبہ کے لوگ اور محلہ والے جمع ہو گئے۔ طالب اور اس کے کنبہ کے لوگوںنے نورین کی موت کی خبر اس کے میکے والوں کو دی۔ وہیں اطلاع ملتے ہی موقع پر علی گنج پولیس بھی پہنچ گئی۔ تفتیش کے بعد پولیس نے نورین کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ شوہر اور دیگر لوگوں نے بتایا کہ نورین کافی وقت سے ذہنی طور سے پریشان چل رہی تھی۔ تین ماہ قبل بھی اس نے فینائل پی کر خودکشی کرنے کی کوشش کی تھی۔ وہیں میکے والوں نے بھی کسی طرح کا کوئی الزام نہیں عائد کیا ہے۔