لکھنو¿(نامہ نگار)علی گنج علاقہ میں رہنے والی ایک ۵۱سالہ لڑکی کا اس کے پڑوس میں رہنے والے سبزی فروش نے چاقوو¿ں سے گود کر قتل کر دیا۔ موقع پر پہنچی پولیس زخمی لڑکی کو ٹراما سینٹر لے کر پہنچی۔ جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔
علی گنج کے سیتاپور روڈ اہبرن پور میں رہنے والے اشوک کمار رستوگی کا حسن گنج علاقہ میں چائے کا ہوٹل ہے۔ ان کے کنبہ میں بیوی اوشا، ۵۱سالہ بیٹی خوشبو اور چھ سال کا بیٹا ہمانشو ہے۔ خوشبو اکیڈمی پبلک اسکول میں درجہ ۹ کی طالبہ تھی۔ خوشبو کے پڑوس میں ہی ۷۲سالہ شیام سندر رہتا ہے۔ شیام سندر علی گنج غلہ منڈی میں سبزی فروخت کرنے کا کام کرتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ آج رات تقریباً ۸بجے خوشبو گھر پر موجود تھی اور روٹی پکا رہی تھی۔ اس کی ماں اوشا اپنے بھائی کے گھر ناکہ راجندر نگر گئی ہوئی تھی۔ چھوٹا بھائی گھر کے باہر کھیل رہا تھا اشوک کمار بھی بیماری کی وجہ سے بستر پر لیٹا ہواتھا اسی درمیان شیام سندر خوشبو کے گھر پہنچا اور دروازہ پر لات مارتے ہوئے اندر داخل ہوا۔ روٹی پکا رہی خوشبو اس سے پہلے کہ کچھ سمجھ پاتی شیام سندر نے اس پر چاقو سے حملہ کر دیا۔ مسلسل پانچ بار چاقو سے حملہ کرنے کے بعد ملزم فرار ہوگیا۔ خوشبو کا شور سن کر اس کے والد بستر سے اٹھے تو دیکھا کہ بیٹی خون سے لت پت پڑی ہے۔ وہیں شور سن کر مقامی لوگ بھی جمع ہو گئے۔ اطلاع ملنے پر پہنچی علی گنج پولیس خوشبو کو لے کر ٹراما سینٹر پہنچی جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ اس کے بعد علی گنج پولیس نے خوشبو کی لاش کو پوسٹ مارٹم کےلئے بھیج دیا۔
قتل کے بعد علاقہ میں کئی طرح کی باتیں سامنے آئیں کچھ لوگوں کا کہنا تھا کہ ملزم خوشبو سے یکطرفہ محبت کرتا تھا تو کچھ کا کہنا تھا کہ وہ خوشبو کو کافی دنوں سے پریشان کر رہا تھا۔ وہیں علی گنج پولیس کا کہنا ہے کہ ابھی تک قتل کی اصل وجہ کا پتہ نہیں چل سکا ہے خوشبو کے کنبہ کے لوگ ابھی صدمہ کی وجہ سے کچھ کہنے کو تیار نہیں ہیں۔ملزم فرار ہے۔ جب تک ملزم پکڑا نہیں جاتا پولیس کا کہنا ہے کہ تب تک اصل وجہ سامنے نہیں آ سکتی۔ پولیس ملزم کی گرفتاری کی کوشش کر رہی ہے۔
خوشبو کا قتل کرنے والا ملزم شیام سندر فلمی انداز میں پہلے تو اس کے گھر میں گالی دیتے ہوئے داخل ہوا اور پھر چاقو سے حملہ کر کے اس کا قتل کر دیا قتل کے بعد ملزم ہاتھ میں چاقو لئے ہی وہاں سے فرار ہوگیا۔ مقامی لوگوں نے ملزم کو فرار ہوتے ہوئے بھی دیکھا لیکن کسی نے اس کو پکڑنے کی ہمت نہیں کی۔