علی گڑھ : اترپردیش میں علی گڑھ کے دہلی گیٹ علاقے کے تشدد سے متاثر کیلاش گلی اور سرائے میاں میں آج تیسرے دن صورتحال کشیدہ مگر قابو میں ہے ۔
علاقے میں غیر اعلانیہ کرفیو جیسے حالات ہیں۔ احتیاط کے طور پر تعینات سیکورٹی دستوں کا گشت مسلسل جاری ہے ۔ اس دوران تشدد میں مارے گئے گورو کو دادری واقعہ میں ہلاک اخلاق کے برابر معاوضہ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کیلاش گلی میں لوگوں نے نعرے بازی کی لیکن انتظامیہ کے افسروں نے بھیڑ کو سمجھا بجھاکر وہاں سے ہٹا دیا۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ برجیش سنگھ نے غیر اعلانیہ کرفیو کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی کو اپنے کام کرنے کے لئے کہیں آنے جانے سے روکا نہیں جارہا ہے لیکن احتیاط کے طور پر پولیس کی چوکسی میں اضافہ کردیاگیا ہے حالات ابھی معمول پر نہیں آئے ہیں اس لیے بازار آج بھی بند رہے ۔
فرقہ وارانہ تشدد میں ہلاک “گورو” کی ماں وملہ دیوی کو ضلع سپرنٹنڈنٹ نے وزیر اعلی راحت فنڈ سے 10 لاکھ روپیہ کا چیک اور 50 ہزار روپیہ کی مالی مدد فوراً فراہم کرادی گئی ہے ۔
پولس اور گورو کے چچازاد بھائی راجیش کھنہ کی طرف سے الگ الگ دو رپورٹ درج کرائی گئی ہیں۔ پہلی رپورٹ دہلی گیٹ تھانے کے ڈپٹی انسپکٹر دیو کی طرف سے 46 لوگوں کو نامزد کیا گیا اور تقریبا ایک ہزار نامعلوم افراد کے خلاف دفعہ 147، 748، 149، 307، 3/4 اور پبلک پراپرٹی ایکٹ اور کرمنل ایکٹ کے تحت دفعہ 436، 336، 323، 353 وغیرہ درج کرائی گئی ہے ۔
رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ ڈیوٹی کے دوران جھگڑے کی اطلاع ملنے پر وہ سپاہی دیویندر سنگھ اور مہیش سنگھ کے ساتھ کیلاش گلی میں پہنچے تو لوگوں نے بلوہ شروع کردیا اور توڑ پھوڑ پر اتر آئے ۔اس رپورٹ میں بی جے پی لیڈروں کو بھی نامزد کیا گیا ہے ۔
ہلاک شدہ گورو کے چچا راجیش کھنہ کی طرف سے ساٹھ لوگوں کو نامزد اور پانچ نامعلوم افراد کے خلاف معاملہ درج کرایا گیا ہے ۔ جس میں کہا گیا ہے کہ گورو کو اس وقت گولی ماری گئی جب وہ گوردھن کی پوجا کرنے جارہا تھا۔
گورو کے گھر کے راستے میں رام چندر گووندرام کے مکان کے باہر سرائے میاں کے رہنے والے مستقیم، بھورا، شاہد، زاہد شانو، شکیل اور جلال کے علاوہ چار پانچ لوگوں نے گورو کی گھر کی خواتین کے ساتھ بدسلوکی اور مخالفت کرنے پر گورو کو گولی مار دی۔
پولس نامزد لوگوں کی گرفتاری کے لئے چھاپہ مارر ہی ہے ۔