لاہور: آسان الفاظ میں جذبات کا اظہار، غزل گو شاعر اور نغمہ نگار قتیل شفائی کو بچھڑے تیرہ برس بیت گئے، لیکن ان کی سدا بہار شاعری آج بھی دلوں کے تار چھیڑ دیتی ہے۔ ہری پور سے تعلق رکھنے والے اورنگزیب نے ادب کی دنیا میں قدم رکھا تو قلمی نام قتیل شفائی چنا اور دیکھتے ہی دیکھتے دنیائے سخن میں اسی نام کا ڈنکا بجنے لگا۔ منفرد خیالات کو سادہ اسلوب میں ڈھال کر شعر کہنے کا فن، قتیل شفائی کو خوب آتا تھا اور اسی خداداد صلاحیت کے بل بوتے پر انہوں نے چوبیس شعری مجموعے تحریر کئے۔ قتیل شفائی کی ایک پہچان اڑھائی ہزار سے زائد فلمی گیت بھی ہیں، جنہوں نے نہ صرف لالی ووڈ میں دھوم مچائی، بلکہ بھارتی فلموں میں بھی شامل کئے گئے۔ عام فہم زبان کا استعمال اور جذبات و احساسات کی خوبصورتی سے ترجمانی ہی قتیل شفائی کی مقبولیت کا راز ہے۔ لازوال گانوں کی ایک طویل فہرست یاد بن کر ان کے چاہنے والوں کے دلوں میں انہیں ہمیشہ زندہ رکھے گی۔
–