سرحد عبور کرنے کے الزام میں افراد گرفتار
فلسطین کےعلاقےغزہ کی پٹی سے متصل سرحد پر مصری فوج کی فائرنگ سے ایک فلسطینی لڑکا جاں بحق ہو گیا۔ غزہ وزار
ت داخلہ اور محکمہ صحت کے مطابق فائرنگ کا یہ واقعہ جمعہ کے روز جنوبی غزہ میں رفح کے مشرق میں پیش آیا۔
غز ہ محکمہ صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ نے بتایا کہ مشرقی رفح میں مصری بارڈر فورسز کی فائرنگ سے جاں بحق سترہ سالہ فلسطینی لڑکے کی میت رفح میں یوسف النجار اسپتال منتقل کر دی گئی ہے۔ تاہم اس کی شناخت نہیں ہو سکی۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ فلسطینی لڑکے سینے میں کئی گولیاں لگیں جس کےنتیجے میں موقع پر ہی اس کی موت واقع ہو گئی تھی۔
غزہ وزارت داخلہ کے ترجمان ایاد البزم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’’فیس بک‘‘ پر اپنے خصوصی صفحے پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں بتایا مصری سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے ایک فلسطینی لڑکا جاں بحق ہوا ہے تاہم فائرنگ کےواقعے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے۔
خیال رہے کہ مصری فوج کی جانب سے گذشتہ سال اکتوبر میں غزہ کی پٹی سے متصل سرحدی علاقے رفح میں 500 میٹر بفر زون کے قیام کے بعد کسی فلسطینی شہری کی ہلاکت کا یہ پہلا واقعہ ہے۔
ادھر جمعہ کی شام مصری فوج کی کارروائی میں غزہ سے مصرمیں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے تین فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔
مصری سیکیورٹی فورسز کےایک ذریعے کا کہنا ہے کہ تین فلسطینیوں کو غزہ کی سرحد پر لگی باڑ عبور کرکے مصر داخل ہونے کی کوشش پر حراست میں لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے فلسطینیوں کو روکنے کے لیے ان پر فائرنگ بھی کی۔
ذرائع کے مطابق غزہ سے سرحد پار کرنے والے تین فلسطینی نوجوانوں نے خود کو سیکیورٹی حکام کے حوالے کر دیا۔ گرفتار ہونے والوں کی عمریں 17 سے 19 سال کے درمیان ہیں جبکہ ایک تئیس سالہ فلسطینی گولی لگے سے زخمی ہوا اور وہ سرحد عبور نہیں کرسکا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حراست میں لیے گئے افراد نے کہا ہے کہ وہ مصری علاقے سے سگریٹ لینے اور انہیں واپس غزہ میں لے جا کر فروخت کرنا چاہتے تھے۔
واضح رہے کہ گذشتہ برس اکتوبر میں مصر کے جزیرہ نما سینا میں ایک خود کش حملے میں تیس مصری فوجیوں کی ہلاکت کے بعد قاہرہ حکومت نے غزہ کی سرحد پر اپنی طرف بفر زون کے قیام کے لیے پانچ سو میٹر کا علاقہ خالی کرا لیا تھا۔ خالی کیے گئے علاقے میں غزہ اور مصر کے درمیان سرحد پر کھودی گئی سرنگوں کی مسماری کا آپریشن اب بھی جاری ہے۔