بے خانماں فلسطینیوں نے سکول میں پناہ لے رکھی تھی
غزہ کی پٹی میں نہتے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی درندگی کا سلسلہ عید کے تیسرے روز بھی جاری رہا۔ بدھ کو علی الصباح اسرائیل نے حیوانیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ‘انروا’ کے ایک اسکول پر بمباری کی جس کے نتیجے میں کم سے کم 15 بچے شہید اور درجنوں افراد زخمی ہو گئے۔ زخمیوں میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی بتائی جاتی ہے۔
غزہ میں سیکیورٹی اور میڈیکل ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں جبالیا کے مقام پر انروا کے تحت قائم ایک اسکول پر بمباری کی جہاں سیکڑوں بے خانماں افراد وہاں پناہ لیے ہوئے تھے۔ بمباری سے اسکول کی عمارت ملبے کا ڈھیر بن گئی اور درجنوں افراد اس کے نیچے دب گئے۔
میڈیکل ذرائع کے مطابق اسکول پر بمباری سے شہید ہونے والے 15 بچوں کی خون آلودہ لاشوں اور 50 زخمیوں کو کمال عدوان اسپتال منتقتل کر دیا گیا۔
اسرائیلی فوج کے ہاتھوں دو دنوں کے اندر فلسطینیوں کے قتل عام کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ گذشتہ روز بھی اسی علاقے میں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری میں ایک ہی خاندان کے 18 افراد شہید ہو گئے تھے۔ آٹھ جولائی سے غزہ کی پٹی پر مسلط جنگ میں اب تک 1220 شہری شہید اور ساڑھے چھ ہزار زخمی ہو چکے ہیں۔