لکھنؤ(نامہ نگار)منگل کواپرنا یادو نے کینٹ واقع سنٹرل اسکول میں منعقد ایک سیمنار کے دوران وہاں کی طالبات کی خود اعتمادی بڑھانے کے ہنر بتائے ۔ انھوںنے کہاکہ پولیس سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ سماج میں عزت وڈر قانون کاہونا چاہئے۔ پولیس سماج میں مددکیلئے ہے اگر پولیس کسی کے ساتھ ناانصافی کرتی ہے توعام آدمی اس کے خلاف قدم اٹھا سکتاہے ۔ ناکہ ڈر کر گھر میں بیٹھ جائے ۔ انھوںنے کہا کہ سماج میں رہ کر ہرطرح کی معلومات سے اپ ڈیٹ رہناچاہئے۔ جس سے آپ کواس بات کااندازہ رہے گاکہ کیاغلط ہے اور کیاصحیح ،معلومات حاصل کرنے کیلئے اخبار کو ضرور اور یومیہ پڑھنا چاہئے۔ اخبار آپ کے ذہن کومضبوط کرتاہے ۔ دوسروںکی مددکیلئے ضرور آگے بڑھنا چاہئے ۔ اپرنا نے کہا کہ زیادہ تر لوگ سامنے والے کو پریشانیوںمیں دیکھ کرنظرپھیر لیتے ہیں ۔ہرش تنظیم کی برانڈ امبیسڈرسماجی کارکن اپرنایادو نے انسٹی ٹیوٹ کی طالبات کو کرمنل امنڈمنٹ ایکٹ ۲۰۱۳کے بارے میں روشناس کریا۔ پولیس کی درجہ بندی کے بارے میں بھی معلومات دی ۔ طالبات کو پولیس کی معلومات دیتے ہوئے کہا کہ بہت ضروری ہے کہ ہم پولیس محکمہ کے افس
ران کی درجہ بندی کو جانیں تبھی ہم جان پائیں گے کہ ہمیں اپنی بات کس سے کہنی ہے اور سنوائی نہ ہونے پرکس کے پاس جانا ہے ۔ ہمیں ایف آئی آرلکھناآناچاہئے ۔ اپنے حلقے کے پولیس افسران کے فون نمبر معلوم ہوناچاہئے اور اس کااستعمال محض اپنے لئے نہیں اگر کسی کے ساتھ کچھ غلط ہوتادکھے توپولیس کواطلاع دے کراس کی مدد کرنی چاہئے ۔انھوںنے کہاکہ بی اویئر کاہدف ہے کہ کالجوں،اسکولوں وپرائیوٹ اداروںمیں پرگراموں کااہتمام کرکے خواتین وطالبات پرہورہے جرائم کوکیسے روکا جائے اور ان سے کس طرح سے لڑاجائے اس بات کے بارے میں روشناس کرانا ہے ۔ ہرش کا ماننا ہے کہ سماج میں تیزی سے بڑھ رہے جرائم کے سبب لوگ منفی سوچ رکھنے لگے ہیں ۔ اس وجہ سے لوگ سدھرنے کے بجائے غلط راہ اپنا رہے ہیں لیکن ہم اسے بدلنے کی کوشش کریں گے۔ انھوںنے کہا کہ تعلیم کی کمی بھی جرائم کابہت بڑا سبب ہے ۔