کانپورشہر(نامہ نگار)شہر میںمسلسل غیراعلانیہ بجلی تخفیف اوربجلی بحران سے کاروباری پریشان ہیں۔بجلی بحران کے سبب صنعتوں کو بھی نقصان ہورہاہے ۔ مزدورکام نہیں کرپارہے ہیں جس کے سبب انھیںاجرت بھی نہیں مل رہی ہے ۔ شام ہونے کے بعد بازاروں میں سناٹا ہوجاتاہے لوگ پانی کیلئے ترس رہے ہیں بجلی بحران کے سلسلے میں بدھ کو شہر میں پورے دن ہنگامہ ہوتارشہر کے زیادہ تر بازار بند تھے۔جب کہ محلہ کی
دکانیں دوبجے کے بعد کھول دی گئیں۔کانپور تاجریونین کی ۱۸۴؍ تنظیمو ں نے کانپور بند کا اعلان کیاتھا۔بندکے سبب پولیس انتظامیہ نے حفاظت کا پختہ بندوبست کرلیاتھا۔اس کے باوجود بی جے پی مظاہرین کی پولیس کے ساتھ نوک جھونک ہوتی رہی۔پولیس انتظامیہ کی کوشش تھی کہ بند کے دوران کوئی ناخوشگوارواقعہ نہ پیش آئے ۔بند کو تمام طبقوں وسیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل تھی ۔تاجریونین کا یک جلسہ نیا گنج میں منعقد کیا گیا جلسہ میں شام بہاری مشرا نے کہا کہ بجلی بحران کے سبب تاجر ہی نہیں عوام بھی پریشان ہیں۔اسی وجہ سے عوام میں بھی بند کی حمایت کی ہے۔شہر میں چاروں طرف بجلی تخفیف کی مخالفت کی جارہی ہے جس کی وجہ سے تاجروں نے بازار بند رکھا اس دوران بڑاچوراہے پر دھرنے پر بیٹھے ہوئے بی جے پی رکن اسمبلی ستیش مہانا نے بھوک ہڑتال ختم کرتے ہوئے ریاستی حکومت پر شدید نکتہ چینی کی۔دھرنے پر موجود لوگوں نے وزیراعلیٰ اکھلیش یادو کے خلاف نعرے لگائے اوراس کاپتلا نذرآتش کیا پولیس نے وزیراعلیٰ کاپتلا چھیننے کی کوشش کی جس کے بعد سیاسی ماحول گرم ہوگیا۔ستیش مہانا کے حامیوں نے سب انسپکٹر کا گھیرائو کیا ۔
کانپور میں بند تقریباکامیاب رہا۔بند کے سبب نوین مارکیٹ نیاگنج ،کلکٹرگنج، برہانہ روڈ ، چوک صرافہ ، جنرل گنج، منی رام بگیا،اسٹیشنری چوک افیم کوٹھی ٹمبر مارکیٹ، آٹومارکیٹ،گمٹی اور گوندنگر سمیت تمام اہم بازار بند رہے ۔ بارہ بجے سے دوبجے تک شہر کے تمام پٹرول پمپ بند رہے تاجر ایسوسی ایشن کے صدر اوم شنکر مشرا نے کہا کہ بند کے دوران پٹرول پمپ پر ایمرجنسی سہولیات متاثر نہیں ہوئیں۔بند کی حمایت میں گوند نگر میں بازار بند کرانے کی کوشش کے دوران بی جے پی کارکنان اوردکاندارو ں کے درمیان نوک جھوک ہوگئی۔ پولیس نے مداخلت کے بعد فریقین کو سمجھایا ۔ اس کے بعد بی جے پی کارکنان جلوس کی شکل میں چاولہ مارکیٹ کی طرف چلے گئے۔