اسلام آباد:پاکستان میں غیرت کے نام پر قتل کا شکار ہونے والی پاکستانی نزاد برطانوی خاتنو سامعہ شاہدکو جان سے مارنے سے قبل عصمت دری بھی کی گئی تھی۔
یہ اطلاع سامعہ کے قتل کی تفتیش کرنے والے افسر نے دی ہے ۔ سامعہ شاہد کو 21 جولائی کے روز پنجاب کے جہلم میں اس کے اہل خانہ اور سابق شوہر نے غیرت کے نام پر قتل کردیا تھا۔
واضح رہے کہ اس مقدمے میں سامعہ کا سابق شوہر شکیل اور مقتولہ کا والد چوہدری شاہد گرفتار ہوچکے ہیں اور پولیس تحقیقات کے مطابق یہ دونوں سامعہ کے قتل میں ملوث پائے گئے ہیں۔
سامعہ شاہد کے قتل کیس کے مرکزی ملزم چوہدری شکیل نے اپنی سابق اہلیہ کے قتل کا اعتراف بھی کرلیا ہے ۔ ڈان نیوز کے مطابق ملزم شکیل نے دوران تفتیش اس بات کا اعتراف کیا کہ اس نے پہلے سامعہ کو نشہ آور گولیاں کھلائیں اور پھر گلا دبا کر قتل کردیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق ملزم کا کہنا تھا کہ اس نے سامعہ کو دوسرے شوہر سید مختار کاظم سے علیحدگی اختیار کرنے کا کہا تھا اور خاتون کے انکار پر اسے قتل کردیا۔
یاد رہے کہ سامعہ شاہد 20 جولائی کو ضلع جہلم کے گاؤں پندوری میں واقع اپنے گھر میں مردہ حالت میں پائی گئی تھیں، بعدازاں فارنسک رپورٹ میں انکشاف ہوا تھا کہ سامعہ کی موت طبعی نہیں تھی بلکہ ان کا گلا گھونٹا گیا تھا۔
بریڈ فورڈ سے تعلق رکھنے والی 28 سالہ بیوٹی تھراپسٹ سامعہ کی پہلی شادی ان کے کزن چوہدری شکیل سے ہوئی تھی تاہم دونوں کے درمیان مئی 2014 میں طلاق ہوگئی تھی۔بعدازاں خاتون نے ٹیکسلا سے تعلق رکھنے والے سید مختار کاظم سے ستمبر 2014 میں شادی کی اور دونوں نے دبئی میں رہائش اختیار کرلی۔ 20 جولائی کو سامعہ کے شوہر مختار کو فون پر اطلاع ملی کہ ان کی اہلیہ کا انتقال ہوگیا ہے ۔
28 سالہ سامعہ شاہد کے شوہر سید مختار کاظم نے الزام عائد کیا تھا کہ ان کی اہلیہ کو ان کے خاندان والوں نے اپنی پسند سے شادی کرنے پر نام نہاد غیرت کے نام پر قتل کیا۔
کاظم کا کہنا تھا کہ ان کی ساس نے 11 جولائی کو سامعہ کو فون پر کہا کہ وہ پاکستان آجائے کیونکہ اس کے والد بیمار ہیں، جس کے بعد سامعہ 14 جولائی کو اسلام آباد کے لیے روانہ ہوئی تھی۔
پولیس اس معاملے میں پوچھ گچھ کے لئے سامعہ کی ماں اور ان کی بہن کو بھی پاکستان لانے کی کوشش کررہی ہے ۔
دریں اثنا منگلا پولیس اسٹیشن کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) کوسامعہ شاہد قتل کیس میں غلفت برتنے پر ان کے اپنے ہی پولیس اسٹیشن میں گرفتار کرلیا گیا۔اس کیس کی تحقیقات کرنے والے اعلیٰ افسران پر مشتمل پولیس ٹیم نے منگلا کے ایس ایچ او عقیل عباس کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے احکامات جاری کیے ۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیم کے سربراہ ڈی آئی جی ابوبکر خدا بخش نے عقیل عباس کے خلاف کارروائی کے احکامات جاری کیے ۔