گورکھپور۔ (نامہ نگار)۔کپڑا کاروباری کو ہلاک کرنے کے بعد غیر قانونی رقم کا مطالبہ کرنے والے چار بدمعاشوں کو پولیس نے گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ کاروباری کے ڈرائیور اور ملازمین نے پانچ لاکھ روپئے کیلئے مخبری کی تھی۔ ان سے اطلاع ملنے کے بعد راجہ شیٹی فون پر زر تاوان کا مطالبہ کر رہا تھا۔ پولیس دفتر میں ایس ایس پی آکاش گلہری نے اس واردات کا انکشاف کرتے ہوئے صحافیوںکو بتایا کہ نصیر آباد تیواری پور کے کپڑا تاجر شکیل احمد کے دکان پر پہنچنے کے بعد موٹر سائیکل پر سوار بدمعاشوں نے انہیں گولی مار دی تھی۔ اسی دن ان کے موبائل فون پر بیرون ملک کے نمبر سے فون کیا گیا تھا۔فون کرنے والے نے خود کو راجہ شیٹی بتاتے ہوئے دو کروڑ روپئے کا مطالبہ کیا تھا۔ رقم ادا نہ کرنے پر آئندہ جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی تھی۔ مذکورہ معاملہ میں ایس ٹی ایف گورکھپور شاخ کو یہ معاملہ سپرد کیا گیاتھا۔ آخری مرتبہ بدمعاشوں نے یکم جنوری کو شکیل کو بذر
یعہ فون دھمکی دی تھی۔ ایس ٹی ایف نے راجہ شیٹی گروہ کے لوگوں کی تفتیش کی گورکھپور کے نیرج شریواستو، گلریہا کے جنگل اینکلا نمبر دو کا باشندہ شیخ شہاب الدین ، راجہ گھاٹ علاقہ کا پرہلاد کا باشندہ وسیم احمد ، بڑے غازی پور کا باشندہ انکت کشیپ کے نام روشنی میں آئے۔ مذکورہ بدمعاشوں کا رابطہ شکیل کے ملازم سونو سے تھا۔ پانچ لاکھ روپئے کی لالچ میں سونو نے مخبری کرنے کے علاوہ شکیل کی روز مرہ کے کاموں کی اطلاع راجہ شیٹی گروہ سے وابستہ لوگوں کو دی تھی ۔ کپڑا کاروباری کے ڈرائیور کے بیمار ہونے پر وسیم نے ڈیڑھ ماہ تک بطور ڈرائیور کام کیا تھا۔ گزشتہ شب تیواری پور پولیس کے علاوہ ایس ٹی ایف گورکھپور نے وسیم ، شہاب الدین، انکت اور سونو کو جیل بھیج دیا۔ گروہ کے دیگر افراد کو پولیس سرگرمی سے تلاش کر رہی ہے۔