لکھنو : بار بار درجہ حرارت میں تبدیلی سے دوائیں بے اثر ہوجاتی ہیں دواﺅں کے ذخیرہ میں ذرا سی لاپروائی پران کا اثر متاثر ہوجاتا ہے ۔
اینٹی بائی ٹیک وٹامن اور شوگر کوٹیڈ دواﺅں سمیت کئی ایسی دوائیں ہیں جن کو اگر مقررہ درجہ حرارت میںنہ رکھا جائے تو وہ بے اثر ہوجاتی ہیں لیکن محکمہ صحت کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ دوائیں کس طرح رکھی جارہی ہیں ۔اسپتالوں کے اسٹور روم کے طرف توجہ بالکل نہیں دی جارہی ہے ۔اسٹور روم کا درجہ حرارت زیادہ سے زیادہ تیس ڈگری تک ہونا چاہئے لیکن ایسا نہیں ہوتا ۔ کبھی کبھی اس سے بڑھ بھی جاتا ہے اور ایسا بھی ہے کہ کمروں کی دیواروں پر نمی اتر آئی ہے ۔شیاما پرساد مکھرجی اور سول اسپتال کے اسٹور روم کے غیر معیاری ہونے کی وجہ سے یہاں کی دوائیں بے اثر ہو رہی ہیں ۔
سی ایچ سی اور پی ایچ سی سے لیکر بڑے اسپتالوں تک میڈیسن اسٹور روم تک کی حالت بہت خراب ہے ان کا اے سی ہونا تو دور یہاں کولر تک نہیں چلتے جس کا اثر دواﺅں پر پڑ رہا ہے ۔ ماہرین کاکہنا ہے کہ اسٹور روم کے درجہ حرارت میں تبدیلی کی وجہ سے کئی دوائیں بے اثر ہوجاتی ہیں یہی وجہ ہے کہ محکمہ کی دواﺅں کی صلاحیت ومعیار پر مسلسل سوالیہ نشان لگتے رہتے ہیں ۔سب سے بڑی بات یہ ہے کہ یہاں کے اسٹور روم معیار کو پورا نہیں کرتے ۔
معیار کے بارے میں اسٹور روم انچارج کچھ جانتے ہیں نہیں ۔بلرام پور اسپتال کے اسٹور روم انچارج کا کہنا ہے کہ اسٹور رو م میں سب کچھ معمول کے مطابق ہے دوائیں بہتر طریقے سے رکھی جاتی ہیں جبکہ اسٹور روم میں دیواروں پر نمی اور فرش پر گندگی دیکھی جاسکتی ہے ۔چھت میں مکڑی کے جالے ایسے لگے ہوئے ہیںجیسے کبھی صفائی ہی نہیں ہوتی برسات کے دنوں میں نمی بہت بڑھ جاتی ہے جس سے دوائیں خراب ہوجاتی ہیں ۔ دوا ماہرین کا کہنا ہے کہ اسٹو روم کا درجہ حرارت تیس ڈگری سے نیچے ہونا چاہئے ۔موسم گرما میں ۰۴ سے ۵۴ تک پہونچ جاتا ہے ۔درجہ حرارت میں اضافہ کی وجہ سے شوگر کوٹیڈ دوائیں جیسے سپلاس ،بروفین ، رینی ٹڈن اور وٹامن سی سمیت بہت سی ایسی دوائیں ہیں جو درجہ حرارت کی تبدیلی کی وجہ سے بے اثر ہوجاتی ہیں ۔ضلع ادویات کنٹرولر ڈی کے تیواری کا کہنا ہے کہ درجہ حرارت میں تبدیلی کی وجہ سے دوائیں اپنا اثر کھو دیتی ہیں انہوں نے کہا کہ دواﺅں کے اثر کو برقرار رکھنے کےلئے درجہ حرارت میں تناسب ضروری ہے ۔ اس کے ساتھ ہی روشنی سے بھی ان کو بچایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ اسٹور روم کا اے سی ہونا نہایت ضروری ہے ۔فارمیسی کاﺅنسل کے چیئر مین ڈاکٹر سنیل یادو نے بتایا کہ درجہ حرارت میں اضافہ کی وجہ سے شوگر کوٹیڈ دوائیں متاثر ہوجاتی ہیں ان کا اثر زائل ہوجاتا ہے ۔ایسی دواﺅں کی دیکھ بھال اور رکھ رکھاﺅ ضروری ہے ۔