لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔غیر ملک بھیجنے کے نام پربے وقوف بناکر شریف لوگوں سے لاکھوں روپئے ٹھگنے والوں کے خلاف متاثرین نے مقدمہ درج کرایا ہے۔ پولیس نے تحریر لیکر معاملہ کی تفتیش شروع کر دی ہے۔ اٹاوہ کے کتھورا روڈ کرشن پورم کالونی کے رہنے والے وکاس سنگھ اور کشی نگر پرسونی بزرگ کے رہنے والے منور علی کو انٹر نیٹ پر غیر ملک بھیجنے والی ویب سائٹ کی معلومات کہیں سے ہوئی تو انہوں نے ویب
سائٹ پر دیئے ہوئے موبائل نمبر پر رابطہ قائم کیا تو چنہٹ کے رہنے والے راہل اور آدتیہ نام کے دو لوگوں سے ان کا رابطہ ہوا۔ راہل اور آدتیہ نے دونوں کو منشی پلیا کے اندرا نگر پرائم پلازا واقع ماڈل ایویشن اینڈ مرین اکیڈمی و اپنے دفتر بلایااور تمام کاغذات لینے کے بعد تقریباً ایک ماہ بعد طبی معائنہ کیلئے بلایا۔ اس دوران راہل اور آدتیہ نے وکاس اور منور سے بیس -بیس ہزار روپئے بھی جمع کرا لئے اور اندرا نگر کے ہی ایک پرائیویٹ اسپتال میں طبی معائنہ بھی کرایا اس کے بعد راہل اور آدتیہ نے آہستہ آہستہ وکاس سے ایک لاکھ پندرہ ہزار اور منور سے تقریباً ایک لاکھ روپئے لے لیئے اور ویزا کیلئے کچھ دن انتظار کرنے کیلئے کہا۔ کافی عرصہ گزر جانے کے بعد بھی جب دونوں کو ویزا نہیں ملا تو انہوں نے راہل اور آدتیہ پر دباؤ بنایا تو وہ دونوںجان سے مارنے کی دھمکی دینے لگے اور روپئے واپس کرنے سے صاف طور پر انکار کر دیا۔ ٹھگی کا شکار ہوئے متاثرین منگل کو چنہٹ کوتوالی پہنچے اور راہل اور آدتیہ کے خلاف پولیس کو تحریر دی۔