رانچی۔ چنئی سپر کنگز اور رائل چیلنجرز بنگلور کل آئی پی ایل کے دوسرے کوالیفائر میں یہاں جب آمنے سامنے ہوں گے تو یہ مقابلہ مہندر سنگھ دھونی اور وراٹ کوہلی کی کپتانی کا بھی ہوگا۔چنئی اور بنگلور کو اتوار کو ہونے والے فائنل میں جگہ بنانے کےلئے کافی پسینہ بہانا ہوگا۔ یہ مقابلہ ہندوستان کے ون ڈے کپتان دھونی اور ٹیسٹ کپتان کوہلی کی قیادت کی صلاحیت کا بھی ہوگا۔گزشتہ ریکارڈ کی بنیاد پر اگرچہ چنئی کا پلڑا بھاری ہوگا۔ اس بار آئی پی ایل میں دو بار دونوں ٹیموں کا مقابلہ ہوا ہے اور دونوں بار چنئی نے بازی ماری۔ دھونی کی ٹیم نے 27 اور 24 رنز سے اے مقابلے جیتے تھے۔موجودہ فارم کو بنیاد مانےں تو بنگلور کا پلڑا بھاری لگ رہا ہے۔ دو بار کی چمپئن چنئی کو پہلے کوالیفائر میں ممبئی انڈینس نے 25 رنز سے شکست دی۔ اب اسے ریکارڈ چھٹی بار فائنل میں جگہ بنانے کےلئے اپنی غلطیوں سے سبق لے کر اترنا ہوگا۔آئی پی ایل کی تاریخ میں چنئی سب سے کامیاب ٹیم رہی ہے جس نے 2010 اور 2011 میں خطاب جیتے اور اب تک پانچ بار فائنل میں پہنچ چکی ہے۔بنگور کے خلاف اگرچہ کل جیتنے کےلئے چنئی کو ایڑی چوٹی کا زور لگانا ہوگا۔ اس کےلئے سب سے زےادہ رن بننے والے برینڈن میکلم کے وطن لوٹنے سے چنئی کی بلے بازی کمزور ہوئی ہے۔ ابھی تک ٹیم اچھی شروعات کےلئے اس کیوی بلے باز پر کافی حد تک انحصار تھی۔ممبئی کے خلاف پہلے کوالیفائر میں 187 رن کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے چنئی 25 رن سے چوک گئی۔فاف ڈو پلےسس، سریش رینا، ڈےون براوو اچھی شروعات کو بڑی اننگ میں نہیں بدل سکے۔اس کے گےند باز بھی ممبئی کے بلے بازوں پر روک نہیں لگا سکے۔ آشیش نہرا اور آر اشون نے عمدہ بولنگ کی لیکن پون نیگی، روندر جڈیجہ، موہت شرما اور براوو سے انہیں ضرورت تعاون نہیں ملا۔دوسری طرف اےلمنےٹر میں راجستھان رائلس کو شکست دینے کے بعد بنگلور کے حوصلے بلند ہے۔ بنگلور نے اس یک طرفہ مقابلے میں 71 رنز سے جیت درج کی۔ کرس گیل، کوہلی، اے بی ڈی ولیئرس، مندیپ سنگھ، دنیش کارتک تمام اس ٹورنامنٹ میں رن بنا چکے ہیں۔ڈی ولیئرس 512 رنز اور گیل 450 رنز ان چار بلے بازوں میں سے ہیں جنہوں نے اس بار آئی پی ایل میں سنچری جمائی ہے۔ راجستھان رائلس کے شین واٹسن اور چنئی کے برینڈن میکلم بھی سنچری لگا چکے ہیں۔بنگلور کی بلے بازی اتنی مضبوط ہے کہ کل گیل اور کوہلی کے ناکام رہنے کے باوجود اس نے 180 رن بنائے۔ ڈی ولیئرس 66 اور مندیپ 54 نے جارحانہ اننگ کھیلی۔بولنگ میں بنگلور نے کل بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ مشیل اسٹارک نے اپنی شہرت کے مطابق گےند بازی کی جنہیں شری ناتھ، ہرشل پٹےےل اور ڈیوڈ ویج سے مکمل تعاون ملا۔ یجوےندر چہل اکیلے اسپنر ہیں اور ابھی تک 21 وکٹ لے چکے ہیں۔واضح رہے کہآر سی بی کے کپتان وراٹ کوہلی جشن مناتے ہوئے کرس گیل سے گلے ملے اور پوری ٹیم جشن میں ڈوب گئی۔181 کے ہدف کا تعاقب کرنے اتری راجستھان کی شروعات اچھی نہیں رہی اور اس کے تین وکٹ 55 رن پر گر گئے . واٹسن 10، سنجو سیمسن پانچ اور کپتان اسمتھ 12 رن بنا کر پویلین لوٹ گئے ۔ اس کے بعد کرون نائر اور رہانے نے کچھ دیر اننگز کو سنبھالا اور چوتھی وکٹ کے لیے 23 رن کی شراکت کی لیکن ہرشل پٹیل نے نائر کو 13 ویں اوور کی پہلی گیند پر وکٹ کے پیچھے کیچ کراکر 12رن پر پویلین بھیج دیا۔جس وقت رہانے آ¶ٹ ہوئے ، اس وقت ٹیم کا اسکور 14 اوور میں 87 رن تھا اور راجستھان کے حامی امید بھری نظروں سے جیمز فاکنر کی جانب دیکھ رہے تھے لیکن فاکنر صرف ایک چوکا لگا کر شری ناتھ اروند کی گیند پر آ¶ٹ ہو گئے ۔ راجستھان کی ٹیم کا کوئی بھی بلے باز اپنی پوری اننگز میں ایک بھی چھکا نہیں لگا سکا۔مسلسل گرتے وکٹوں کی وجہ سے راجستھان پوری طرح دبا¶ میں آ گئی اور کوئی بھی بلے باز زیادہ دیر ٹک کر گیند بازوں کا سامنا نہیں کرسکا۔ دیپک ہڈا نے 11 رن بنائے اور وہ نویں وکٹ کے طور پر آ¶ٹ ہوئے . اسٹیورٹ بننی اپنی پہلی ہی گیند پر سنگل لیتے وقت صفر پر ہی رن آ¶ٹ ہو کر چلے گئے ۔محض رسمی بن چکا یہ مقابلہ پوری طرح آر سی بی کے ہاتھوں میں آ چکا تھا اور وہ جشن منانے کے لیے بے تاب ہو رہی تھی اور 19 ویں اوور کی آخری گیند پر کلکرنی کا وکٹ گرنے کے بعد انہیں یہ موقع مل گیا۔وراٹ کوہلی کی قیادت والی آر سی بی کے گیند بازوں نے بااثر مظاہرہ کیا اور شری ناتھ اروند، ہرشل پٹیل، ڈیوڈ اور ییندر چہل نے دو دو وکٹ جھٹک کر راجستھان کی کمر توڑ دی۔ہرشل نے تین اوور میں 15 رن، شری ناتھ اور چہل نے چار اوور میں 20 رن اور ویز نے اتنے ہی اوورز میں 32 رن دیئے اور دو دو وکٹ اپنے نام کیے۔مشیل اسٹارک نے چار اوور میں 22 دے کر ایک وکٹ حاصل کیا۔