فالج کا حملہ ایک ایسی بد قسمتی ہے جس کے بارے میں سن کر ہی دہشت طاری ہوجاتی ہے ۔دنیا بھر میںکر وڑوں افراد فالج کے حملے کا شکار ہوتے ہیں جن میں بڑی تعداد ہلاک یا طویل عرصے کے لئے معذور ہوجاتی ہیں امریکہ کی نیشنل ا سٹروک ایسوسی ایشن کے اعدادوشمار کے مطابق صرف امریکہ میں فالج سے اموات کی تیسری سب سے بڑی وجہ ہے جہاں ہر سال آٹھ لاکھ افراد فالج سے متاثر ہوتے ہیں فالج اصل میں دماغ پر ہونے والا حملہ ہے جس میںدماغ کو ملنے والی خون کی کوئی نالی رسنے لگتی ہے یاپھٹ جاتی ہے جو ہیمر ہیجک ا سٹروک کہلاتاہے اس کے نتیجے میں ہر سال ایک لاکھ ۴۴ہزار افراد طویل عرصے کے لئے معذوری کا شکار ہوجاتے ہیں عمر نسل اورجینیات فالج میں اہم کر دار کرتے ہیں جبکہ اس کے علاوہ کئی دیگر عوامل ہوتے ہیں جن میں کچھ پر قابو پایا جاسکتا ہے اور کچھ پر قابو نہیں پایا جاسکتاہے اس کے علاوہ حالیہ تحقیق ہیں جن میں کچھ پر قابو پایا جاسکتاہے اور کچھ قابو نہیں نہیں پایا جا سکتاہے اس کے علاوہ حالیہ تحقیق میں کئی اوراہم عوامل سامنے آرہے ہیں مثلا آپ کیا کھاتے ہیں اورکس علاقے میں رہتے ہیں جو چیزیں فالج کے خطرے کو بڑھاتی ہیں ان کو ذیل میں دیا جا رہا ہے لہذا اگر ہم خود کوفالج سے محفوظ رکھنا چاہتے ہیں تو یہ وہ چیزیں ہیں جن سے ہمیں بچتا ہے ۔
زیادہ چکنا ئی کا استعمال: وہی خوراکیں جو دل کے دورے کے خطر کو بڑھا تی ہیں فالج یعنی دماغ پر حملے میں بھی اہم کر دار اداکرتی ہیں ان خوراکوں ں میں سرخ گوشت اور تلی ہوئی تمام چیزیں شامل ہیں امریکن ا سٹروک اسوسی ایشن کی جانب سے عالمی سٹر وک کا نفرنس فالج کے حوالے سے عالمی کانفرنس منعقد کرائی گئی جس میں یو نیورسٹی آف نارتہ کیرا لینا کے محققین نے اپنی ایک رپورٹ پیش کی جس میں بتایا گیا کہ بعداز سن پاس کی خواتین جو چکنا ئی والی خوراکیںبہت زیادہ کھاتی ہیں ان میں اسکیمک ا سٹروک یعنی دماغ کو خون کی فراہمی میں تعطل سے ہونے والے فالج کا خطرہ ان خواتین سے چالیںفیصد زیادہ ہوتاہے جو کم چکنائی والی خوراکیں کھاتی ہیں ۔بیکر یوں پر ملنے والی چیزیں بسٹر یاں اور کر یکر ز وغیرہ جن میں ٹرانس فیٹس پائے جاتے ہیں زیادہ نقصان دہ ہوتی ہیں رپورٹ میں پتہ چلا کہ ایسی خواتین جو روز آنہ سات گرام ٹرانس فیٹس کھاتی ہیں ان میں فالج کا خطرہ ان خواتین سے تیس گنا بڑھ جاتاہے۔ ایک گرام ٹرانس فیٹ کھاتی ہیں پھر کیا کھا یا جائے ؟متعدد تحقیقات اور مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ ایسی خوراکیں فالج کے خلاف مفید ہیں جن میں سبزیاں ،مکمل اناج مچھلی زیتون کا تیل خشک میوے اور پھلیاں شامل ہوں اور سرخ گوشت ومیٹھی اشیاء کم ہوں ۔
تنہائی :اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کو فالج کا خطرہ کم ہو تو شادی کریں تل ابیب یونیو رسٹی کی دس ہزار اسرائلی مردوں کے حوالے سے کی جانے والی ایک اسٹڈی سے پتہ چلتاہے کہ جو افراد وسط عمر میں شادی کر لیتے ہیں ان میں آئندہ ۳۴برس تک فالج کے باعث مرنے کا خطرہ ان مردوں سے ۶۴فیصد کم ہوجاتاہے جو غیر شادی ہوتے ہیں ۔ان اعدادو شمار کو دیگر عوامل کے ساتھ بھی ایڈ جسٹ کیاگیا جن میں سماجی معاشی رتبہ بلڈ پریشر اور سگریٹ نوشی شامل ہے لیکن یہاں ایک اور رکا وٹ ہے شادی ایسی ہونی چاہئے جس میں فریقین خوش ہوں امریکن اسٹروک ایسوسی ایشن کی عالمی کانفرنس میں محققین کی رپورٹ کے مطابق جو مر د اپنی شادی سے مطمئن ہوتے ہیں ان میں بھی فالج کا امکان اتناہی ہوتاہے جتنا کہ ایک غیر شادی شدہ مر دمیں ہوتاہے ۔
ناخوش رہنا: خوشی دل کی صحت کے لئے بہت مفید ہے گلاو یسٹن میں یونیورسٹی آف ٹیکساس کے محققین کی ۲۰۰۱ میں پیش کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق بوڑھے افراد میں مثبت مزاج اور خوشگوار رویہ فالج کے خلاف ان کی مدد کرتاہے حتیٰ کہ خوشی میں تبدریج ہونے والا اضافہ بھی خاصا مفید ہوتاہے محققین نے اس سلسلے میں خوشی کا ایک پیمانہ طے کیا جس کے مطابق خوشی میں ہر اضافے میں مردوں میں فالج کا خطرہ ۴۱فیصد کم ہو ا جبکہ عورتوں میں اس خطرے میں اٹھا رہ فیصد کی کمی دیکھنے میں آئی حتیٰ کہ اگر آپ خوش نہ ہوں اور صرف ظاہر کر یں کہ خوش ہیں تب بھی اس کا فائد ہ ہوتا ہے محققین کا کہنا ہے کہ جو لوگ خوش رہتے ہیں محققین کا کہنا ہے کہ جو لوگ خوش رہتے ہیں ان کے بارے میں امکان یہ ہوتاہے کہ وہ اپنے طبی مسائل کا علاج کر اتے ہیں ورزش کرتے ہیں او ر خوش رہنے کی کوشش کرتے ہیں اور یہ تمام وہ اقدامات ہیں جو انہیں فالج سے بچاتے ہیں ۔
موٹاپا :یو نیو رسٹی آف مائنی سوٹا کے محققین کی رپورٹ کے مطابق زیادہ وزن کا مطلب فالج کا زیادہ خطرہ ہے گذشتہ ماہ انٹر نیشنل اسٹر وک کا نفرنس فالج کے حوالے سے عالمی کا نفرنس میں پیش کی گئی اسٹڈی کے مطابق محققین نے ۱۳ہزار امریکیوں کو ۱۹سال تک طبی نگرانی میں رکھا تو یہ پایا گیا کہ جن افراد کا ہاڈی ماس انڈکس بی ایم ائی زیادہ تھا ان میں فالج کا خطرہ ان فراد سے ۴۳ء۱سے ۱۲ء۲گنا زیادہ تھا جن کا ہاڈی ماس انڈکس کا تخمینہ ایک فرد کے قد اوراس کے وزن کے حساب سے لگاجاتاہے اوراس سے جسم میں چربی کا اندازہ ہوتاہے ایک رپورٹ کے مطابق عورتوں میں پیٹ پر چربی زیادہ ہو نے کے باعث ان میں موٹا پے کے باعث فالج ہونے کا خطرہ مردوں سے زیادہ ہوتاہے اسٹڈی کے شریک مصنف ہیروشی یا تسویا کا کہناہے کہ اس باہمی تعلق کی وجہ یہ ہے کہ موٹاپے کی وجہ سے فالج کا خطرہ پیدا کرنے والے عوامل اور زیادہ تر ہو جاتے ہیں ان میں سب سے بڑے مجرم عوامل ہا ئی بلڈ پر یشر اورذیا بیطس ہیں ۔
سگریٹ نو شی :امریکن ایسوسی ایشن کے مطابق سگر یٹ نوشی فالج خطرے کو لگ بھگ دو گنا کر دیتی ہے تاہم خوش قسمتی کی بات یہ ہے کہ یہ عادت ترک کرنے سے یہ خطرہ واپس لو ٹ جاتاہے چاہے سگریٹ نوشی تر ک کر نے والے بہت شدید قسم کے سگریٹ نو ش کیوں نہ ہو ۱۹۸۸میں کی جانے والی ایک اسٹڈی میں پایاگیا ہے کہ سابق سگریٹ نوشوں میں فالج کا خطرہ اتنا ہی کم ہو جاتاہے جتنا کہ ایک سگریٹ نوشی نہ کرنے والے میں ہوتاہے ۔
ذہنی دباؤ :ذہنی یا اسٹریس فالج کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے محققین کے مطابق ذہنی دبائو دماغ پر براہ راست اثر انداز ہوتاہے اوراس کے نتیجے میں اسکیمات اور ہیمر ہیجک دونوں قسم کے فالج ہو سکتے ہیں ذہنی دبائو معاشی تعلیمی سماجی جسمانی اورطبی وجو ہات میں سے کسی بھی وجہ سے ہو سکتاہے ماہرین کے مطابق اس دبائو سے بچنے کے لئے ضروری ہے کہ کھیلوں کی سرگرمیوں میں حصہ لیاجائے اور خوش رہا جا ئے اس کے علاوہ ورزش اوردیگر سرگرمیاں بھی ذہنی دبائو کے خلاف موثر ہتھیار ہوتی ہیں ۔یو نیورسٹی آف ٹیکساس کی ایک اسٹڈی میں جب ورزش کرنے والوں اورورزش نہ کرنے والوں کو مسلسل دس سال تک نگرانی میں رکھنے کے بعد جب ان کا باہمی موازنہ کیاگیاتو ورزش کر نے والے افراد میں فالج کا خطرہ ان افراد کے مقابلے میں ۴۵فیصد کم پایا گیا جو ورزش نہیں کرتے تھے ۔
منفی مسابقت :سماج میں ایک دوسرے سے مسابقت مثبت چیزہے لیکن ہر چیز کی زیادتی کبھی اچھی نہیں ہوتی ہے مسابقت میں حد سے بڑھ جانا اور منفی رویے اختیار کرنا کسی بھی لحاظ سے درست نہیں ۔ایسانہ تو اخلاقی طور پر اور یہ طبی طور پر درست ہو گا۔ یہی وجہ ہے کہ ماہرین کا کہناہے کہ مسابقت منفی ذہنی دبا ئو پیداکر نے کا باعث بنتی ہے اورطویل عرصے تک اس ذہنی دبائو کا نتیجہ دماغ پر حملے کی صورت میں برآمد ہو سکتاہے لہذا منفی مسابقت کو تر ک کر دیں اوراپنے حالات اور واقعات کو مد نظر رکھتے ہوئے ہی اقدامات اٹھائیں تاہم مثبت اور معتدل مسابقت میں کوئی حرج نہیں ۔