فرانس میں حکام کے مطابق ملک کے جنوب مشرقی حصے میں شدید طوفان اور سیلاب سے کم از کم 16 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ بجلی کی ترسیل اور آمدورفت کے ذرائع بھی متاثر ہوئے ہیں۔
فرانس کے شہر اینٹیبے کے قریب تین معمر افراد اس وقت ہلاک ہوگئے جب ان کا گھر سیلاب میں ڈوب گیا۔
اطلاعات کے مطابق پانچ افراد اپنی گاڑیوں کو پارک کرتے وقت ایک شیلٹر میں پانی آ جانے کے باعث پھنس کر ہلاک ہوئے۔ دیگر افراد مختلف مقامات پر ہلاک ہوئے۔
فرانس کے صدر فرانسوا اولاند نے متاثرہ علاقے کو آفت زدہ قرار دیدیا ہے۔
قوم کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے ان متاثرین کی مدد کرنے والے رضاکاروں اور عملے کا شکریہ ادا کیا۔
خیال رہے کہ سنیچر کی شام سے شروع ہونے والی شدید بارش نے فرانس کے دریا ریویرا میں طغیانی برپا کر دی تھی۔ یہ دریا بحیرۂ روم کے ساحل اور اٹلی کی سرحد پر واقع ہے۔
فرانس کے شہر نیس میں ایک اندازے کے مطابق صرف دو دنوں میں سال بھر کی دس فیصد بارش ہو چکی ہے۔
دریائے براغ کا کنارہ ٹوٹنے سے پانی قریبی شہروں اور قصبوں میں داخل ہو گیا۔
سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جانے والی تصاویر میں کینز کی گلیوں میں ہر طرف پانی نظر آ رہا ہے۔
کینز کے میئر ڈیوس لسنارڈ کا کہنا ہے کہ ہم نے متعدد افراد کو بچا لیا ہے تاہم اس صورِت حال میں لوٹ مار سے ہوشیار رہنا ہو گا۔
فرانس کے اس علاقے سے گزرنے والے موٹر وے کو بند کر دیا گیا ہے جبکہ سینکٹروں سیاحوں نے نیس ایئر پورٹ پر رات بسر کی۔
دریں اثنا سیلاب کے باعث تقربیاً 35,000 افراد بجلی سے محروم رہے۔