پیرس۔العربیہ ڈاٹ نیٹ ،ایجنسیاں؛ایران اور مغربی طاقتوں کے درمیان تعلقات میں بہتری کے بعد فرانس کے بڑے صنعتی اداروں اور فرموں کے نمائندوں پر مشتمل وفد آیندہ ماہ کاروباری مواقع کا جائزہ لینے کے لیے ایران آئے گا۔
اس دورے کا اہتمام کرنے والی فرانسیسی کاروباری اداروں کی تنظیم کے صدر پائرے گٹاز نے بدھ کو پیرس میں ایک نیوزکانفرنس کے دوران بتایا ہے کہ وفد دو سے پانچ فروری تک ایران کا دورہ کرے گا۔یہ وفد ایران کے ساتھ کاروبار بحال کرنے کے امکانات کا جائزہ لے گا۔
ایران کے خلاف ایٹمی تنازعے کی بنا پرعاید عالمی پابندیوں میں حال ہی میں نرمی کے بعد سے فرانس کی بڑی کمپنیوں نے اس ملک میں کاروباری مواقع سے فائدہ اٹھانے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
تاہم ایک امریکی عہدے دار نے خبردار کیا ہے کہ ایران کے ساتھ طے پائے چھے ماہ کے عبوری سمجھوتے کے تحت اس پر عاید اقتصادی پابندیوں میں نرمی کی جارہی ہے اور اس کے منجمد اثاثے غیر منجمد کردیے جاَئیں گے لیکن کاروباری ادارے اس معاہدے کی غلط تشریح وتعبیر نہ کریں کیونکہ اس میں واضح نہیں ہے کہ ایران کے ساتھ کاروبار بھی شروع کیے جاسکیں گے۔
تہران میں متعین سابق فرانسیسی سفیر فرانکو نیکولاڈ کے بہ قول ایران پر عاید کی گئی پابندیوں سے قبل اس کے ساتھ کاروبار کرنے والی فرانسیسی کمپنیاں اپنے کاروبار بحال کرنے کی خواہاں ہیں۔ان کمپنیوں میں رینالٹ ،پی ایس اے پیجوٹ سائٹرین،ائیربس گروپ ،کریڈٹ ایگری کول ،سوسائٹی جنرل اور بی این پی پاری بیس شامل ہیں۔ان میں سے رینالٹ اور پیجوٹ پہلے ہی گذشتہ سال ایران میں منعقدہ ایک آٹوموٹیو کانفرنس میں شرکت کے لیے اپنے وفود بھیج چکے ہیں۔