گورکھپور ۔ ایک جعلساز شخص نے خود کو داروغہ ظاہر کرتے ہوئے تین نوجوانوں کو ملازمت دلانے کے نام پر ایک لاکھ ۶۰ ہزار روپئے لوٹ لئے۔ ٹھگی کے شکار ایک نوجوان نے جعلساز کو تبتی مارکیٹ کے قریب پکڑ لیا۔ موصولہ خبر کے مطابق گولہ علاقہ کے اہیرولی گاؤں کے باشندے پون یادو پر ریلوے میں ملازمت دلانے کے نام پر کئی لوگوں کے ساتھ جعلسازی کرنے کا الزام ہے۔ چھ ماہ قبل پون کی ملاقات بیلی پار کے باشندے شیلیش یادو سے ہوئی تھی۔ شیلیش کی شہر کے رستم علاقہ میں سسرال ہے۔ پون اور شیلیش ایک دوسرے کے دوست تھے۔ گفتگو کے دوران پون نے بتایا تھا کہ اس کی تقرری اعظم گڑھ میں ہو گئی ہے ۔ریلوے میں گروپ ڈی کی ملازمت
دلانے کے نام پر پون نے شیلیش کے ساتھ برگدواں کے باشندے ابھیشیک اور کھجنی علاقہ کے برڈاڑ کے باشندے نریش کو ایک لاکھ ۶۰ ہزار روپئے کی رقم دی تھی۔ کچھ دن بعد پون یادو کی جب اس سے ملاقات ہوئی تو وہ داروغہ کی یونیفارم پہنے ہوئے تھا۔اس نے بتایا کہ اس کی ترقی ہو گئی ہے۔ چھان بین کرنے کے بعد معلوم ہوا کہ وہ جھوٹ بول رہاتھا کیونکہ اس نام کاکوئی داروغہ اعظم گڑھ میں تعینات نہیں ہے۔ اس کے بعد شیلیش وغیرہ پون کے گھر پہنچے اور اس کو پکڑ لیا۔ رقم کا مطالبہ کرنے پر پون یادو موقع سے فرا رہو گیا۔ جعلسازی کے شکار نوجوانوں نے اس واقعہ کی اطلاع گولہ تھانے پر دی اور پون کو تلاش کرنا شروع کر دیا۔ گھر واپس جاتے ہوئے گیٹ پر پون داروغہ کی یونیفارم میں دکھائی دیا۔ دونوں نے اس سے رقم مانگی جس کے بعد وہ فرار ہونے لگا۔ شور کئے جانے کے بعد مقامی لوگوں نے پولیس کنٹرول روم کو اس کی اطلاع دی اور پون کو پکڑ لیا۔ کینٹ پولیس کے ذریعہ پوچھ گچھ کے دوران اس نے فرضی داروغہ بننے کا اقبال جرم کر لیا۔ پون نے بتایا کہ وہ دہلی میں پینٹنگ کا کام کرتا ہے۔