بھوپال:مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں کرائم برانچ نے ایک جعلسازی کا انکشاف کیا ہے جس میں ملزمین نے جائداد کے مالک آنجہانی جوڑے کے وارث بن کر اندور میں واقع کروڑوں کا پلاٹ فروخت کردیا ۔پولیس نے اس جعلسازی میں دو ملزمین کو گرفتار کیا ہے ۔ان میں سے ایک ملزم چندو شرما عرف سکندر کے ذریعہ خودکو ورکنگ جرنلسٹ یونین کا صحافی بتاتے ہوئے شناختی کارڈ پیش کیا گیا ہے ،جس کی کرائم برانچ جانچ کرے گی۔کرائم برانچ کو موصولہ اطلاع کے مطابق اندور کے رہنے والے فریادی اجے سنگھ پرمار کو سات جنوری کو راہل عرف اختر اور بھوپال کے رہنے والے محمد اویس نے اندور کے رہنے والے پراپرٹی بروکر محمد عمر کے ہاتھوں فرضی وصیت نامہ دکھاکر شری نگر کالونی اندور کے 4200مربع فٹ پلاٹ کا ایک کروڑ روپے میں خریدار فریادی سے سیلس کنٹرکٹ تیار کرالیا۔جس جائداد کا سیلس کنٹرکٹ ملزمین نے تیار کرایا و ہ اندور کی رہنے والی بسنت کماری کے نام پر رجسٹرڈ تھی۔تینوں نے کل فریادی کے ساتھ یہ سودا ایک کروڑ میں کرکے دولاکھ روپے لے کر جعلسازی کی۔اس دھوکہ دہی کی جانچ کے دوران آٹھ اپریل کو معاملہ درج کرکے نامزد ملزم محمد اویس کو گرفتار کرلیا گیا،جس کے کہنے پر اریرا کالونی کے رہنے والے چندو شرما کو گرفتار کیا گیا۔اس کے قبضے سے دیگر جائداد کے دستاویزات بھی ضبط کئے گئے ہیں۔اس معاملے کے دیگر ملزم فرار ہیں،جن کی تلاش جاری ہے ۔