لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ نوکری دلانے کی فرضی ویب سائٹ بناکر لوگوں کے کھاتے سے معلومات حاصل کر کے روپئے ٹھگنے والے دو جعلسازوںکو اتوار کی رات سائبر کرائم سیل نے قیصر باغ علاقہ سے گرفتار کر لیا۔ پولیس نے ان کے قبضہ سے دو لیپ ٹاپ، نیٹ سیٹر
اور موبائل فون برآمد کئے ۔ پکڑے گئے دونوں جعلسازوں نے اب تک درجنوں لوگوں کو اپنی ٹھگی کا شکاربنایا ہے۔
سائبر کرائم سیل انچارج انسپکٹر بھگوان سنگھ نے بتایا کہ علی گنج کے رہنے والے سیمرن تیلانی اور قیصرباغ کی فاطمہ وارثی نے پولیس سے شکایت کی تھی کہ کچھ دن قبل ان لوگوں نے نوکری کیلئے resume4jobs.asia پر درخواست کی تھی۔ اس کے بعد ویب سائٹ پر ہی ان کے کھاتے کی جانکاری مانگی گئی تھی۔ دونوں نے جب اپنے کھاتوں کی جانکاری ویب سائٹ پر ڈالی تو اس کے بعد سیمرن فاطمہ کے کھاتے سے ۱۵۴۹۵روپئے اور فاطمہ وارثی کے کھاتے سے ۶۴۰۰۰ روپئے نکل گئے۔ روپئے نکالے جانے کے بعد دونوں کو پتہ چلا کہ وہ ٹھگی کا شکار ہوئے ہیں۔ سیمرن نے علی گنج اور فاطمہ نے قیصرباغ کوتوالی میں رپورٹ درج کرائی ہے ۔ معاملہ کی تفتیش سائبرکرائم سیل کو دی گئی۔ تفتیش کے دوران سائبرکرائم سیل کو پتہ چلا کہ نوکری کیلئے جن ویب سائٹ پر دونوں نے شکایت کنندگان کو درخواست کی تھی وہ فرضی تھی اور جعلسازوں کے ان کے کھاتے کی معلومات حاصل کر کے موبائل اور ڈی ٹی ایچ ریچارج کر لیا۔ تفتیش کے بعد اتوار کی دیر رات سائبر کرائم سیل نے قیصرباغ چوراہے کے پاس سے ناکہ کے رہنے والے لوکیش بھوجوانی اور سیتاپور کے پریش چودھری کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے ان کے پاس سے دو لیپ ٹاپ، تین موبائل فون ، ایک آئی پاڈ اور ایک نیٹ سیٹر برآمدکیا ۔ ملزمین نے بتایا کہ وہ کچھ ماہ قبل علی گنج واقع ویٹیل کمپنی میں کام کرتے تھے ۔ ویٹیل کمپنی کے ایک ملازم اور ایک خاتون بینک اہلکار کی مدد سے وہ بیروزگار لڑکے لڑکیوں کا ڈاٹا حاصل کرتے تھے اور پھر نوکری کیلئے ان سے رابطہ کرتے تھے۔ شکار ہاتھ لگنے کے بعد وہ لوگ ان کے کھاتے سے روپئے نکال کر لوگوںکے موبائل فون اور ڈی ٹی ایچ ریچارج کرتے تھے۔ انسپکٹر بھگوان نے بتایا کہ پکڑے گئے ملزمین نے اب تک درجنوں لوگوں کو اسی طرح سے ٹھگی کرنے کی بات قبول کی ہے۔ ملزم لوکیش بی کام کی پڑھائی کر چکا ہے جبکہ پریش نے بی ٹیک کی پڑھائی شروع کی تھی پر درمیان میں ہی چھوڑ دی ۔