پیرس: فرنچ اوپن میں رافیل نڈال کا راج برقرار رہا، اسپینش ورلڈ نمبرون پلیئر نے لگاتار 5 ویں اور مجموعی طورپر 9 ویںمرتبہ ٹرافی اپنے نام کی، فائنل میں سربیا کے نووک جوکووک ناکام رہے۔تفصیلات کے مطابق سیزن کے دوسرے گرینڈ سلم فرنچ اوپن میں رافیل نڈال کی بادشاہت مسلسل پانچویں برس بھی قائم رہی، انھوں نے مینز سنگلز کے فیصلہ کن مقابلے میں روایتی حریف سربیا کے نووک جوکووک کو 3-6، 7-5،6-2 اور6-4 سے مات دے دی، اس کامیابی کے ساتھ ہی ان کے مجموعی گرینڈ سلم اعزازات کی تعداد 14 ہوگئی، نڈال 28 برس بعد مسلسل پانچ برس فرنچ اوپن سنگلز ٹائٹلز جیتنے والے پہلے کھلاڑی بنے، ان سے قبل سابق سوئیڈش پلیئر بورن برگ نے یہ کارنامہ انجام دے رکھا ہے، رولینڈ گیروس پر نڈال کا ریکارڈ 66-1 سے مزید بہتر ہوگیا، 14 گرینڈ سلم ٹرافیاں جیت کر انھوں نے سابق امریکی اسٹار پیٹ سمپراس کی ہمسری کرلی، اب راجرفیڈرر کے 17 گرینڈ سلم ٹرافیوں کا ریکارڈان کا ہدف ہوگا۔دوسری جانب جوکووک اس سے قبل 2012 میں بھی یہاں پر رنر اپ بنے تھے، وہ اولین فرنچ اوپن ٹرافی کے متلاشی ہیں، نڈال نے کہا کہ جوکووک کیخلاف کھیلنا ہمیشہ بڑا چیلنج ہوتا ہے، میں ان سے گذشتہ چار میچز میں ہارچکا تھا، اس لیے اس مرتبہ میں نے انھیں مات دینے کیلیے ہر ممکن حربہ آزمایا، مجھے ان سے ہمدردی ہے، مجھے پورا یقین ہے کہ وہ ایک دن فرنچ اوپن ٹرافی جیتنے کے حقدار ہیں، مقابلے میں نڈال پہلا سیٹ ہارگئے تھے، کسی بھی چیمپئن کا پہلا سیٹ ڈراپ کرنے کا یہ تیسرا موقع ہے، وہ اس سے قبل 2005 میں مارینو پیورٹا کیخلاف اور پھر 2006میں راجرفیڈرر کیخلاف بھی ابتدائی سیٹ ہارنے کے باوجود ٹائٹل ہتھیانے میںکامیاب رہے تھے۔ جوکووچ نے سیمی فائنل میں لاٹویا کے ارنیسٹ گلبس کو شک
ست دی۔ وہ اب تک چھ گرینڈ سلیم خطاب جیت چکے ہیں۔ اپنا کیریئر گرینڈ سلیم پورا کرنے کے لئے انہیں آج کے فائنل میں جیت درج کرنی تھی۔ فرینچ اوپن جیت کر وہ اوپن ایرا میں تمام چاروں اہم خطاب جیتنے والے آٹھویں کھلاڑی بن سکتے تھے۔ لیکن نڈال نے ان کا خواب پورا نہیں ہونے دیا۔ جوکووچ اس سے پہلے 2012 کے فائنل میں بھی نڈال سے ہار گئے تھے۔ جبکہ گزشتہ سال سیمی فائنل میں نڈال نے انہیں باہر کا راستہ دکھا دیا تھا۔جوکووچ کے ساتھ آج سے قبل ہونے والے 41 مقابلوں میں سے 22 میں نڈال فاتح رہے تھے۔ جبکہ 19 میچ میں جوکووچ بہتر کھلاڑی ثابت ہوئے۔ فرانسیسی اوپن فاتح کو نڈال کو 165 ملین یورو کی بھاری بھرکم انعامی رقم تو ملے گی ہی ساتھ ہی وہ دنیا کا نمبر ایک کھلاڑی بھی بنے رہیں گے۔