۔ نے کہا ہے کہ مجھے بالی ووڈ کے دومعروف فلم ساز اداروں کی جانب سے فلموں میں کام کرنے کی پیشکش کی گئی تھی لیکن فلم میں بولڈ مناظر کی وجہ سے میں نے کام کرنے سے معذرت کرلی۔فلموں میں کام کرنا چاہتی ہوں لیکن اپنی حدود کوپار کرنے کا کبھی نہیں سوچ سکتی۔ پاکستان میں فلمسازی کا عمل تیز ہورہا ہے اور بہترین فلمیں اب سینما گھروں کی زینت بن رہی ہیں، اس لیے اپنے ملک میں بننے والی فلم میں اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھاؤں گی۔ ان خیالات کااظہار نیلم منیر نے ’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ بالی ووڈ میں ہمارے بہت سے معروف فنکارکام کرچکے ہیں اور بہت سے کام کرنے کے لیے جارہے ہیں، لیکن میں نے ہمیشہ وہی کام کیا ہے جو میرے مزاج کے مطابق ہو۔ میں بالی ووڈ کی چکاچوند دیکھ کر ایسا کوئی کام نہیں کرسکتی جس سے میرے وطن کی بدنامی ہو۔ اس لیے میں نے بالی ووڈ فلموں میں کام کرنے سے معذرت کی تھی لیکن اس کا یہ قطعی مطلب نہیں ہے کہ میں فلموں میں کام کرنے کے مخالف ہوں۔اس وقت پاکستان فلم انڈسٹری کا دوسرا جنم ہورہا ہے جہاں جدید طرز کے سینما گھر ملک بھرمیں بن رہے ہیں، وہیں جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ فلمیں بھی بنائی جارہی ہیں۔ اس لیے کوئی اچھا کردار ا?فرہوا تو ضرور کام کروں گی۔ انھوں نے کہا کہ میری پہچان ٹی وی سے ہے اورٹی وی ڈراموں میں بہترین کام کرتے ہوئے ا?ج کامیابی کی منازل طے کررہی ہوں۔ پڑھے لکھے ڈائریکٹراورپروڈیوسروں کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ بہت اچھا جا رہا ہے۔ اچھوتے موضوعات پربننے والے ڈراموں میں اداکارانہ صلاحیتیں دکھانے کا خوب موقع ملتا ہے، اس لیے کام کے ساتھ ساتھ اداکاری کی باریکیوں کوجان رہی ہوں۔ یہ واقعی ہی بہت مشکل کام ہے، دیکھنے میں اداکاری جتنی ا?سان لگتی ہے، اتنی ا?سان نہیں ہے۔ کیمرے کی ا?نکھ میں ا?نکھ ڈال کربات کرنا ہر کسی کے بس کی بات نہیں۔