ممبئی؛ ہائی کورٹ نے فلم یارب کی ریلیز پر فوری طور سے پابندی عائد کرنے سے انکار کرتے ہوئے آئندہ پیشی ١٣ فروری مقرر کی ہے۔جمعیتہ العلما ہند مہاراشٹر کی ایک عرضی ہر بامبے ہائی کورٹ کے فاضل ججوں نے فلم کی ٧ فروری سے ریلیز کے خلاف حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بندو بست کو یقینی بنانا پولیس کا کام ہے اور اس فلم کو ریلیز کرنے کی اجازت دی جاتی ہے۔
فلم یا رب کے فلمسازوں اور مشہور ہدایتکار و سماجی کارکن مہیش بھٹ نے ہائی کورٹ کے فیصلے پر اظہار اطمنان کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی فریق کو ہار یا جیت اور پشیمانی کا احساس نہیں ہونا چاہیئے۔دونوں فریقین نے قانون اور آئین سے دستیاب اپنے اپنے حقوق پر عمل کیا اور اب ان تلخیوں کو فراموش کرنے کا وقت ہے۔ مہیش بھٹ نے کہا فلم یا رب کے دلمساز روز اول سے یہی وعدہ کر رہے ہیں کہ اگر انکی فلم اسلام کے خلاف ثابت ہوتئ ہے تو اسکو وہ از خود جلا دیں گے۔فلم کا مقصد اسلام اور مسلمانوں کا دفاع ہی ہے۔ اسلام کے آفاقی پیغام میں کہیں دہشت گردی نہیں اور یہ دین امن کی اعلی تعلیمات پر مبنی ہے۔انہوں دہرایا کہ کچھ غلط فہمیاں ہمارے درمیان پیدا ہوگئی تھیں جو دور ہوجائیں گی۔ہم سب ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور ہم نے متحد ہوکر متعدد واقعات کا ڈٹ کر سامنا کیا ہے۔
ٹرو فلمز کے ترجمان محمد عثمان نے کہا ہم لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ فلم یا رب ضرور دیکھیں اور اس سنجیدہ پر کھل کر اپنی رائے دیں۔ انہوں نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ پورے ملک میں اس فلم کا شدت سے انتظار ہے۔