کچھ قصبوں میں والدین بننے والے جوڑوں کو نقد رقوم دے کر آبادی بڑھانے کے جانب مائل کیا جارہا ہے
اطلاعات کے مطابق فن لینڈ کے چھوٹے شہروں کی سکڑتی ہوئی آبادیوں کو بڑھانے کی غرض سے وہاں کے شہریوں کو مختلف قسم کے بونس دیے جا رہے ہیں۔
فن لینڈ کے سرکاری ریڈیو کے مطابق کچھ کونسلز میں ایک یورو کے بدلے زمین کے ٹکڑے اور دیگر میں نئے والدین بننے والوں کو رقوم دی جا رہی ہیں۔
متعدد علاقے مقامی افراد کے دیگر شہروں کو منتقل ہونے کے باعث وہاں کی آبادیاں سکڑنے جیسے مسائل سے نبردآزما ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ایسوسی ایشن آف لوکل اینڈ ریجنل اتھارٹیز کی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق دو تہائی سے زیادہ چھوٹی میونسپلٹیوں میں تعمیراتی زمینیں انتہائی کم قیمت میں دی جا رہی ہیں۔
کچھ قصبوں میں والدین بننے والے جوڑوں کو نقد رقوم دے کر آبادی بڑھانے کے جانب مائل کیا جا رہا ہے۔ سرکاری ریڈیو یلے کے مطابق ’بے بی بونس‘ کے نام سے دی جانے والی رقوم ایک جیسی نہیں بلکہ مختلف ہیں۔
فن لینڈ کے مغربی حصے میں واقع ایک چھوٹے سے قصبے میں پیدا ہونے والے بچوں کو دس ہزار یورو تک نقد رقم فراہم کی جاتی ہے۔ لیسٹیجروی نامی ایک قصبے کو امید ہے کہ نقد رقوم کے باعث اس علاقے کی 815 نفوس پر مشتمل آبادی کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔
لیسٹیجروی فن لینڈ کی کم ترین آبادی والی میونپسلٹی ہے۔
تاہم اس علاقے کو جلد از جلد رقم کمانے کا ذریعہ بننے سے روکنے کے لیے ایک وقت میں صرف ایک ہزار یورو دیے جاتے ہیں۔ فن لینڈ کی حکومت17 سال سے کم عمر بچوں کو متعدد سہولیات فراہم کرتی اور ہر بچے کے لیے ایک ’سٹارٹر کٹ‘ کی فراہمی یقینی بناتی ہے جس میں اس کے استعمال کی تمام اشیا شامل ہوتی ہیں۔
ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ انھیں تاحال واضح نہیں ہیں کہ اس قسم کے اقدامات واقعی کارگر ثابت ہوں گے۔ تاہم کم از کم ایک قصبہ ایسا ہے جہاں کی آبادی صرف 2901 ہے، وہاں صرف ایک یورو میں زمین دینے کا سلسلہ شروع کیا گیا تھا اور گذشتہ دس برسوں میں صرف درجن بھر لوگوں نے یہ پلاٹ خریدے۔