فیس بک کے بانی اور سی ای او مارک زکربرگ نے اپنے سوشل نیٹ ورک پر ‘ڈس لائک’ (Dislike) بٹن کے اضافے کا اعلان کردیا۔
کیلی فورنیا مینلو پارک میں فیس بک ہیڈکوارٹرز میں سامعین کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس بٹن کے ذریعے لوگ ہمدردی کا اظہار کرسکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ فیس بک اسے تیار کرنے کے بہت قریب ہے تاکہ صارفین اسے آزما سکیں۔
خیال رہے کہ صارفین کی جانب سے اس طرح کے بٹن کی اس وقت سے درخواست کی جاتی رہی ہے جب سے 2009 میں ‘لائک’ کا بٹن متعارف کروایا گیا تھا۔
زکربرگ نے منگل کو گفتگو کے دوران کہا کہ لوگ ‘ڈس لائک’ بٹن کی درخواست کئی سالوں سے کررہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ سیکڑوں افراد اس بٹن کی درخواست کرچکے ہیں اور آج کا دن خاص ہے کیوں کہ آج میں اس بات کا اعلان کررہا ہوں کہ ہم اس پر کام کررہے ہیں اور اسے آزمانے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔
فیس بک کے بانی نے کہا کہ وہ ایسی صورت حال نہیں چاہتے کہ لوگ اسے پوسٹس کو نیچا دکھانے کے لیے استعمال کریں۔
انہوں نے کہا اس حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اس بٹن کو بنانا مشکل ثابت ہوا، ہم اس پر کافی عرصے سے کام کررہے تھے۔
اس کے برعکس اس بٹن کو ایسے پوسٹس پر استعمال کیا جائے گا جہاں ‘لائک’ کرنا غیر مناسب ہو جیسے کہ کسی کے انتقال کی پوسٹ۔
ڈریکسل یونیورسٹی میں سوشل میڈیا ایکسپرٹ پروفیسر انڈریا فورٹے کے مطابق لوگ فوری طور پر ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کے لیے اس بٹن کا استعمال نہیں کریں گے۔
ایک ای میل میں ان کا کہنا تھا کہ وہ شاید اس بٹن کو منفی جذبات کے اظہار کے لیے استعمال کریں یا پھر ان کی ٹائم لائن پر اشتہارات کو ‘ڈس لائک’ کریں تاہم انہوں نے شبہ کا اظہار کیا کہ لوگ اسے لوگوں کی معمول کی پوسٹ پر استعمال کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسے معمولی ناپسندیدگی کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے یا پھر کسی کے انتقال کی صورت یا بڑے نقصان کی خبر پر۔