جنوبی دہلی کے نےبسراي تھانہ علاقے میں رہنے والی فیشن ڈیزائن کی طالبہ کو دہلی سے متھرا لے جاکر وہاں تاریک کمرے میں بند کر کے گینگ ریپ کی واردات کو انجام دینے کا ایک معاملہ سامنے آیا ہے. خاندان والوں کا الزام ہے کہ پولیس اس معاملے کو دبانے میں لگی ہوئی ہے. اب کہیں جا کر گینگ ریپ کا معاملہ درج کیا گیا ہے. فی الحال لڑکی ایمس میں اےڈمٹ ہے.
20 سالہ نیہا ( بدلا ہوا نام ) کے خاندان والوں کے مطابق اسے 30 اکتوبر کو دن میں گھر سے چاقو کی نوک پر زبردستی لے جایا گیا، جب وہ گھر میں اکیلی تھی. گھر کے باہر کھڑے آٹو میں سوار تین اور لوگ اسے زبردستی آٹو میں ڈال کر نظام الدین لے گئے اور وہاں سے اسے متھرا لے جایا گیا. جہاں اسے ریلوے اسٹیشن کے پاس کسی گھر کے اندھیرے کمرے میں بند کرکے رکھا گیا. اس کے ساتھ اندھیرے میں لوگ آتے اور ریپ کہ واردات کو انجام دے کر چلے جاتے. الزام ہے کہ احتجاج کرنے پر اس کے ساتھ مارپیٹ بھی کی جاتی تھی اور کھانا تک نہیں دیا جاتا تھا. منگل کی شام کو متاثرہ لڑکی کو ساکیت میٹرو اسٹیشن کے قریب چھوڑ دیا گیا ، جس کے بعد گھر والوں کو تمام معاملے کے بارے میں پتہ چلا.
خاندان والوں کا الزام ہے کہ اس پورے معاملے میں نیہا کہ انسٹی ٹیوٹ میں پڑھنے والی ایک دوسری طالبہ ببتا ( بدلا ہوا نام ) اور دو افراد شامل ہیں ، کیونکہ وہ غلط کام میں انولو ہیں. اس بارے میں ان لوگوں نے پولیس کو بھی ساری بات بتائی، لیکن پولیس کوئی کارروائی نہیں کر رہی ہے. خاندان والوں کا کہنا ہے کہ نیہا کو اس لئے چھوڑ دیا گیا کیونکہ ہم نے ببتا پر دباؤ بنایا تھا.