
بم حملے کے پیچھے پرانی رنجش کی بات سامنے آ رہی ہے. پولیس اور وکلاء کے درمیان مارپیٹ بھی ہوئی ہے. وکلاء نے كوتوال کی جم کر پٹائی کی ہے. واقعہ کے بعد موقع پر ہلایا ہے. موقع پر بڑی تعداد میں پولیس فورس اور پی اے سی پہنچ گئی ہے. سونو سنگھ سلطان پور سے
سماج وادی پارٹی کے سابق رکن اسمبلی اور مونو سنگھ سابق بلاک اہم رہ چکے ہیں. اے ڈی جی لاء اینڈ آرڈر مكل گوئل نے کچہری میں بم حملے کو دہشت گرد واقعہ ہونے سے انکار کیا ہے. انہوں نے کہا کہ یہ حملہ رنجش کی وجہ سے کیا گیا ہے.
سماج وادی پارٹی کے سابق رکن اسمبلی اور مونو سنگھ سابق بلاک اہم رہ چکے ہیں. اے ڈی جی لاء اینڈ آرڈر مكل گوئل نے کچہری میں بم حملے کو دہشت گرد واقعہ ہونے سے انکار کیا ہے. انہوں نے کہا کہ یہ حملہ رنجش کی وجہ سے کیا گیا ہے.
سال 2005 میں سنت جنانےشور قتل ہوا تھا. سنت جنانےشور اپنے شاگردوں کے ساتھ الہ آباد کے ماگھ میلہ سے جا رہے تھے. اس دوران هڈيا کے پاس ان کے قافلے پر جدید ہتھیاروں سے تابڑ توڑ فائرنگ ہوئی تھی. اس میں سنت جنانےشور سمیت چار کی موت ہو گئی تھی.
بتاتے چلیں کہ چندربھدر سنگھ عرف سونو سنگھ اور سنت جنانےشور میں بارہ بنکی کے آشرم کو لے کر تنازعہ چل رہا تھا. دونوں کی طرف سے ایک – دوسرے پر حملے کے کئی مقدمے درج تھے. سنت جنانےشور کے پاس اپنے محافظ تھے. قاتل کئی دنوں سے ماگھ میلے میں رہ کر ساری سرگرمی پر نظر رکھے ہوئے تھے. پولیس نے پہلے اسے پوروانچل کے مافیا طاقتوں کی سازش بتائی تھی. بعد میں سنت جنانےشور کے شاگردوں نے اس معاملے میں ممبر اسمبلی چندربھدر سنگھ اور ان کے بھائی مونو سنگھ سمیت نصف درجن لوگوں کے خلاف نامزد رپورٹ درج کرائی تھی