میسا۔اولمپک سپر اسٹار تیراک مائیکل فیلپس کو 20 ماہ میں اپنے پہلے فائنل میں دوسرے مقام سے اطمینان کرنا پڑا لیکن اس عظیم تیراک نے دکھا دیا کہ وہ ریٹائرمنٹ کے بعد واپسی کرنے کے لئے کتنے سنجیدہ ہیں ۔فیلپس کے نام 18 طلائی سمیت ریکارڈ 22 اولمپک تمغے ہیں۔لندن اولمپکس کے بعد انہوں نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا ۔انہیں میسا گراں پری کی 100 میٹر بٹرفلائی مقابلے کے فائنل میں پرانے حریف ریان لوچٹے نے پچھاڑا ۔ لوچٹے نے 50 میٹر تک اضافہ بنایا اور پھر اسے برقرار رکھتے ہوئے 51۔ 93 سیکنڈ میں پہلا مقام حاصل کیا ، یہ ان کا اس سال کا دوسرا سب سے تیز وقت ہے ۔ فیلپس 52۔ 13 سے دوسرے مقام پر رہے اور اس
طرح واپسی کی جو انہیں 2016 ریو اولمپکس تک پہنچا سکتی ہے ۔ تاہم انہوں نے کہا کہ وہ مطمئن نہیں ہے کہ یہ واپسی انہیں 2016 میں ریو میں پانچویں اولمپک تک لے جا سکتی ہے ۔ لیکن ان کے ساتھی تیراک اور پرستار انہیں واپسی کرتے ہوئے دیکھ بہت خوش ہیں ۔فیلپس لندن اولمپکس کے بعد اپنی پہلی ریس میں حصہ لے رہے ہیں ۔لیکن انہوں نے حال میں 14 اپریل کو اعلان کیا کہ وہ ریٹائرمنٹ سے واپسی کریں گے ، جس کے بعد اس ریس کے سارے ٹکٹ فروخت ہو گئے ۔فیلپس نے کہا کہ وہ 52 سیکنڈ کے وقت کا ہدف بنائے ہوئے تھے ، انہوں نے کہا میں جو کرنا چاہتا تھا ، میں نے وہی کیا ۔ ریس میں مزا آیا ۔میں آج صبح کافی آسان تھا ۔ لیکن میں پھر سے فائنل میں تیرا ۔وہیںدوسری جانب سپر اسٹار تیراک مائیکل فیلپس بھلے ہی 20 ماہ بعد ریٹائرمنٹ سے واپسی کر رہے ہوں لیکن ان کے حریف ریان لوچٹے نے کہا کہ یہ عظیم کھلاڑی ہمیشہ چیلنج پیش کرنے والا تیراک رہے گا ۔ لوچٹے نے کہا وہ جس بھی ریس میں تیرتا ہے ، وہ دیگر تیراکی کے لئے مشکلات پیدا کر دیتا ہے ۔ وہ ایسا ہی کرتا ہے ، وہ جاںباز تیراک ہے ۔ فیلپس نے لندن اولمپکس کے بعد اپنے کیریئر کو خیرباد کہہ دیا تھا ، جس میں انہوں نے 18 طلائی سمیت 22 اولمپک تمغے شامل تھے ۔ بیجنگ 2008 اولمپکس میں انہوں نے آٹھ مقابلوں میں آٹھ طلائی حاصل کئے تھے ۔ لوچٹے نے کہا مائیکل کے خلاف تیرنا سب سے مشکل چیز ہے ۔ لیکن مجھے یہ پسند ہے ۔