سنسناٹی۔ راجر فیڈرر نے سنسناٹی اوپن ٹینس ٹورنامنٹ کے فائنل میچ میں ا س پین کے ڈیوڈ فیرر کو شکست دے کر چھٹی بار خطاب اپنے نام کیا ، وہیں خواتین سنگلز کے فائنل میں سرینا ولیمس نے انا اوانوو کو ہرا کر خطاب جیت لیا ۔ 17 بار کے گرینڈ سلیم فاتح فیڈرر نے چھٹی سیڈ فیرر کو 6۔3 ،1۔6 ،6۔2 سے ہرا دیا ، 31 منٹ تک چلنے والے پہلے سیٹ میں فیڈرر نے شروع سے ہی برتری برقرار رکھی اور 6۔3 سے سیٹ اپنے نام کیا ۔ اس کے بعد دوسرا سیٹ 1۔6 سے گنوانے کے بعد زوردار واپسی کرتے ہوئے فیڈرر نے تیسرا سیٹ 6۔2 سے جیتتے ہوئے خطاب پر قبضہ کر لیا ۔ دوسری طرف دنیا کی نمبر ایک کھلاڑی سرینا ولیمز نے خواتین سنگلز کے فائنل میں سربیا کی انا اوانوو کو مسلسل سیٹوں میں 6۔4 ،6۔1 سے ہرا کر خطاب جیت لیا ۔وہیں گزشتہ سال کے سنسناٹی فائنل مقابلے میں وکٹوریہ ازارین ا کے ہاتھوں خطاب گنوانے والی سیرینا نے اس بار اپنی جیت کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڈی۔ نویں سیڈ انا اوانوو سے پہلے سیٹ کی شروعات میں پچھڑنے کے باوجود سرینا نے سیٹ اپنے نام کیا اور دوسرے سیٹ میں انا پر مکمل طور پر حاوی رہتے ہوئے فائنل مقابلہ 6۔4 ،6۔1 سے جیت لیا۔ 32 سالہ سرینا کا یہ اس سال کا پانچواں خطاب ہے۔ اس کے بعد 25 اگست سے شروع ہونے والے یو ایس اوپن میں دو بار کی دفاعی چمپئن سرینا اس بار بھی پورے فارم میں ہیں۔ فائنل جیتنے کے بعد مداحوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے سرینا نے ا کہ آخر کار یہاں جیتنا بہت شاندار تجربہ ہے ۔ وہیں سیمی فائنل میں ماریا شاراپووا کو شکست دے کر فائنل میں پہنچی 26 سالہ اوانووچ نے فائنل مقابلہ ہارنے کے بعد سرینا کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ مجھے سرینا سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔گزشتہ سات دنوں میں دوسرا فائنل مقابلہ کھیلنے والے سوئٹزر لینڈ کے 33 سالہ کھلاڑی فیڈرر نے اس سال کا دوسرا اور مجموعی 22 واں خطاب جیتا ۔فیڈرر کو گزشتہ ہفتے ٹورنٹو میں روجرس کپ کے فائنل میں ولفریڈ سونگا کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ یہ خطاب جیتنے کے ساتھ ہی فیڈرر نے اپنے حریف کھلاڑیوں کو سخت پیغام دیا کہ وہ 25 اگست سے آٹھ ستمبر تک چلنے والے سال کے آخری گرینڈ سلیم یو ایس اوپن خطاب کے مضبوط دعویدار ہیں۔ خطاب جیتنے کے بعد فیڈرر نے کہا کہ یہ ٹورنامنٹ میرے لئے واقعی بہت اچھا رہا ، میں نے یہاں ٹاپ 10 میں شامل کھلاڑیوں کو شکست دی اور یہ کافی حوصلہ افزا رہا ، مجھے یہاں کھیلنے میں مزہ آیا، میں پھر سے آ کر کھیلنا اور جیتنا چاہتا ہوں ۔بارہ ماہ قبل امریکی اوپن میں ایک دہائی کی سب سے شرمناک شکست کا سامنا کرنے والے راجر فیڈرر اس بار خطاب کے مضبوط دعویداروں میں شمار ہوں گے اور یہ گرینڈسلیم کے ذریعہ واپسی کر سکتے ہیں۔ امریکی اوپن 2013 کے چوتھے دور میں ٹامک رابریڈو سے ہارے فیڈرر کا بوریا بستر ناقدین نے بندھوا دیا تھا۔ انہوں نے اگرچہ سنسناٹی میں چھٹا اور اپنے کیریئر کا 80 واں ٹائٹل جیت کر واپسی کی ہے۔ فیڈرر نے 2004 سے 2008 تک مسلسل پانچ امریکی اوپن خطاب جیتے۔ اپنے کیریئر میں 17 گریڈسلیم جیت چکے فیڈرر نے آخری گرینڈسلیم ومبلڈن 2012 جیتا تھا۔ اس بار ومبلڈن فائنل میں پہنچ کر انہوں نے فارم میں واپس آنے کے اشارے دیے جس میں انہوں نے دنیا کے نمبر ایک کھلاڑی نوواک جوکووچ نے شکست دی تھی۔ اس کے بعد سے سوئس اسٹار راجر فیڈرر ٹورنٹو میں رنراپ رہے اور سنسناٹی ماسٹرز جیتا۔ فیڈرر نے کہا کہ میرا اعتماد کم نہیں ہوا ہے۔ مجھے پتہ ہے کہ کس طرح کھیلنا ہے اور میں اسی طرح کا مظاہرہ کروں گا۔