ٹورنٹونے 17 گرینڈ سلیم کے بادشاہ سوئٹزرلینڈ کے راجر فیڈرر کو کیریئر کا 80 واں ٹائٹل جیتنے سے دور رکھتے ہوئے آخر کار ٹورنٹو ماسٹرز ٹینس ٹورنامنٹ کا خطاب اپنے نام کر لیا ہے۔ 13 ویں سیڈسونگانے اس بار ٹورنٹو ماسٹرز میں مسلسل ایک کے بعد ایک اعلی کھلاڑیوں کو ہرا کر خطاب پر اپنا قبضہ کیا ہے۔فرانس کھلاڑی نے مردسنگلسکے فائنل میں دوسری سیڈ فیڈرر کو 7 ۔ 5۔ 7 ۔ 6 سے ہرا کر خطاب پر قبضہ کیا۔اسی کے ساتھ فیڈرر کا کریئر میں 80 واں خطاب جیتنے کا خواب ٹوٹ گیا۔ گزشتہ 12 برسوں میں یہ پہلی بار ہے جب سونگا نے چار اعلی ترجیحی کھلاڑیوں کو شکست دی ہے۔سونگا نے اپنی اس غیر متوقع سی لگ رہی جیت کے بعد کہا اس پورے ہفتے بہت اچھا مظاہرہ کیا۔ میں نے بہت اچھے کھلاڑیوں کو شکست دی ہے۔ میرے لیے یہ بہت بڑی حصولیابی ہے۔ گزشتہ سال گھٹنے کی چوٹ سے ابرکر واپسی کرنا میرے لیے بہت مشکل تھا۔اس جیت کے پیچھے کوئی راز نہیں ہے بلکہ بہت ساری محنت چھپی ہے ۔سونگا کی اس جیت کو اس لیے بھی اہم سمجھا جا رہا ہیکیونکہ جن کھلاڑیوں کو شکست دے کر انہوں نے کینیڈا میں جیت درج کی ہے اس میں وہ کھلاڑی شامل ہوئے جنہوں نے گزشتہ 10 میں سے سات بار یہاں خطاب جیتا ہے۔ٹاپ سیڈ جوکووچ نے سال 2007۔ 2011 اور 2012 میں روجرس کپ جیتا تھا جبکہ مرے نے 2009 اور 2010 میں اور فیڈرر نے 2004 اور 2006 میں کینیڈا میں خطاب جیتے تھے۔ سال 2002 کے بعد یہ پہلی بار ہے جب کسی کھلاڑی نے ایک کے بعد ایک چار سے اوپر ترجیحی کھلاڑیوں کو ہرا کر خطاب اپنے نام کیا ہو۔ خود فیڈرر نے مانا کہ سونگااس جیت کے حقدار ہیں۔انہوں نے کہامجھے لگ رہا ہے کہ کاش میں فائنل میں تھوڑا اور بہتر کھیل پاتا۔ لیکن سونگا نے تمام بڑے کھلاڑیوں کو شکست دی اور فائنل میں بھی اس ترتیب کو جاری رکھا۔جمعہ کو 33 سال کے ہوئے 17 بار کے گرینڈ سلیم چمپئن نے کہاخطابی مقابلے میں اپنی ہار پر مایوسی ظاہر کرتے ہوئے کہامجھے فائنل میں بہتر نہ کر پانے کا دکھ ہے۔ لیکن میں اس کیلئے کوئی بہانہ نہیں بنائوںگا۔ کچھ ایسی چیزیں تھی جو میں اور بہتر طریقے سے کر سکتا تھا۔لیکن یہ مثبت میچ تھا۔امید ہے کہ میں اگلے ہفتے اور امریکی اوپن میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر پاؤں گا۔فرانسی کھلاڑی نے اپنے کیریئر میں 16 بار فیڈرر کا سامناہوا ہے جس میں صرف پانچ بار ہی انہوں نے جیت درج کی ہے۔اس میں اکیلے تین بار انہوں نے کینیڈا میں ہارڈ کورٹ پر فیڈرر کے خلاف میچ جیتے ہیں۔ گزشتہ راؤنڈ میں سب سے اوپر کے کھلاڑیوں کو ہرا چکے سونگا اور فیڈرر کے درمیان فائنل کافی دلچسپ سمجھا جا رہا تھا۔ لیکن فیڈرر پورے میچ میں ایک بھی بار سروس بریک کرنے کا موقع حاصل نہیں کر پائے۔ اگرچہ تجربہ کار سوئس کھلاڑی نے سونگا کو بھی وقفے کے زیادہ موقع نہیں دیے۔ لیکن پہلے سیٹ میںسونگا نے یہ موقع پیدا کیا اور پہلا سیٹ 7۔ 5 سے جیت کر 1 ۔ 0 کی سبقت حاصل کر لی۔اس سبقت کے ساتھ 13 ویں سیڈ کھلاڑی نے دوسرے سیٹ میں بھی اپنادبدبا بنا کر رکھا۔اس سیٹ میں کوئی کھلاڑی وقفے پوائنٹ نہیں لے پایا اور سیٹ ٹائی بریک میں چلا گیا۔ سونگا نے پھر مسلسل چار پوائنٹس لیے اور ایک وقت اسکور 3 ۔ 3 پر پہنچ گیا۔ لیکن پھرسونگا نے فیڈرر کی سروس بریک کرنے کے ساتھ ہی ٹائی بریک اور میچ جیت لیا۔ 13 ویں سیڈ کھلاڑی نے کہامیں جو جیتا وہ اب ختم ،میری توجہ آنے والے میچوں پر ہے۔ مجھے یقین ہے کہ اس جیت سے مجھے امریکی اوپن میں بہتر کرنے کا اعتماد ملے گا۔میں اس تال کو برقرار رکھوں گا۔