لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ غازی آباد میں فیکٹری انتظامیہ کے ذریعہ پولیس اور کرائے کے بدمعاشوں سے سماجی کارکنان پر حملہ کی مخالفت میں بیدار شہری منچ کی قیادت میں مختلف عوامی تنظیموں نے اسمبلی کے سامنے مظاہرہ کیا۔ دوسری جانب تنظیموں نے داخلہ سکریٹری کومخاطب ضلع انتظامیہ کو سپرد عرضداشت میں کمپنی کے افسران سمیت حملہ آوروں اور ایس ایچ او کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
بیداری شہری منچ کے صدر ستیم نے الزام عائد کیا کہ گزشتہ پانچ مئی کو ’شری رام پسٹن اینڈ رنگس‘ کمپنی کی غازی آباد واقع فیکٹری کے باہر انتظامیہ کے کرائے کے غنڈوں نے پولیس کے ساتھ مل کر چار سماجی کارکنان پر جان سے مارنے کے مقصد سے حملہ کیا۔ گڑگاؤں مزدور جدوجہد کمیٹی اور
بگل مزدور دستہ کے چار کارکنان تپش نندولا، آنند ، اکھل اور اجے سوامی مذکورہ کمپنی کے بھوانی کارخانہ کے مزدوروں کی حمایت میں کارخانہ کے گیٹ پر پرچے تقسیم کررہے تھے۔ اسی دوران پولیس کی موجودگی میں کارکنان کی بے رحمی سے پٹائی کی گئی جس کی وجہ سے تپش آنند دونوں کے پیروںکی ہڈیاں ٹوٹ گئیں اور آنند کا سر پھٹ گیا۔ اکھل بھی شدید طور سے زخمی ہو گیا۔ ستیم نے بتایا کہ اس کے بعد پولیس نے کارکنان کے خلاف لوٹ کی دفعات نافذ کرنے کی کوشش کی ۔ انہوں نے بتایا کہ سماجی کارکنان، صحافیوں اور وکلاء کی مداخلت کے بعد پولیس نے کارکنان کو چھوڑ دیا۔ زخمی کارکنان کی دہلی پولیس کے ذریعہ طبی جانچ کرائی گئی۔ سماجی کارکن کویتری نے کہا کہ اس واقعہ سے واضح ہوگیا ہے کہ اپنے حقوق کیلئے آواز بلند کرنے کا گناہ کرنے والے مزدور، ملازمین اور عام لوگوں اور راجستھان کی بی جے پی کی حکومت میں کوئی فرق نہیں ہے۔ انہوں نے کمپنی کے افسران اور کرائے کے غنڈوں کو فوری طور پر گرفتار کر کے ان کے خلاف اغوا اور قتل کرنے کی کوشش کا مقدمہ درج کرنے کے ساتھ ساتھ تھانہ غازی آباد کے ایس ایچ او اور دیگر ملازمین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔