جمعہ کے دن دھوپ اور امس سے پریشان رہے لکھنو¿ کے باشندے
لکھنو¿:ریاست میں بارش کو لے کر بھلے ہی موسم محکمہ امید لگائے بیٹھا ہو کہ لیکن عام آدمی اور کسان اب ناامید ہوچکے ہیں۔ اگست ماہ گزرنے میں اب صرف چنددن باقی ہیں۔ اس ماہ میں اوسط درجے کی بارش ہوجانی چاہئے تھی لیکن نہیںہوئی۔ مانسون تیس اگست سے ریاست سے جدا ہو گا۔ ایسے میں ان دس دنوں میں بہتر بارش کی امید کرنا بے معنیٰ ہوگا۔ حالانکہ موسم محکمہ ابھی امید لگائے بیٹھا ہے ۔ موسم محکمہ نے کہا کہ تین چار دن تک تو موسلادھار بارش کے آثار بنتے نہیں دکھ رہے ہیں۔ لیکن بادل اور ہلکی بارش ہوسکتی ہے۔موسم محکمہ کے ڈائریکٹر جے پی گپتاکے مطابق مانسون کا رخ جھارکھنڈ ، راجستھان اور گجرات کی جانب ہونے کی سبب مشرقی اترپردیش میں کمزور بارش ہوئی۔ دوسری جانب زرعی سائنسداں پروفیسر پدماکر ترپاٹھی کہتے ہیں کہ کمزور بارش کا اثر تو کھیتی پر پڑنا طے ہے۔ ویسے بارش کا پتہ نہیں کب کتنی بارش ہوجائے۔ لیکن موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے یہ ضرور کہا جاسکتاہے کہ اب آئندہ بہت زیادہ بارش کی امید نہیں ہے۔
جمعہ کو ایک مرتبہ پھر موسم نے داغ مفارقت دی۔ صبح سے دھوپ اور امس نے شہر کو اپنے گرفت میں لے لیا۔ دوپہر میں ایک مرتبہ بادل آئے لیکن وہ بارش کے بغیر ہی چلے گئے۔ بادلوں کی آمدورفت کئی مرتبہ ہوئی لیکن بارش نہیں ہوئی۔ درجہ حرارت بھی ۳۴ ڈگری سیلسیس پار کرگیا۔
موسم محکمہ کا کہناہے کہ کل بادل ہوسکتے ہیں۔ لیکن بارش کی امید نہیں ہے۔ جمعہ کو دھوپ کے تیور برقرار رہے۔ اور پورے دن لوگ گرمی سے پریشان نظر آئے۔ صبح سے نکلی شدید دھوپ پورے دن پریشان کرتی رہی۔