پٹنہ:بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے آج کہا کہ قبرستانوں کی چہاردیواری کی گھیرا بندی ترجیحات اور حساس علاقوں کی بنیاد پر طے کی جاتی ہے اور اس میں فنڈ کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔ مسٹر کمار نے اسمبلی میں کانگریس کے محمد توصیف عالم کے سوال کے جواب کے دوران مداخلت کرتے ہوئے کانگریس کے ڈاکٹر شکیل احمد خاں کے دعوے کو غلط بتایا کہ قبرستانوں کی چہار دیواری کی تعمیر کا منصوبہ 15 سال پرانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ 9 سال پرانا ہے ۔ ان کی حکومت نے ریاست کے قبرستانوں کی گھیرابندی کرنے کی منصوبہ بندی کی تھی اور اس کے تحت سروے کرایا تھا اور ریاست کے 8064 قبرستانوں کو محاصرے کے لئے نشان زد کیا گیا تھا۔وزیر اعلی نے کہا کہ ان نشان زد قبرستانوں میں سے پانچ ہزار سے کچھ ہی کم قبرستانوں گھیرا بندی کی گئی ہے ْ انہوں نے کہا کہ اضلاع میں کن قبرستانوں کی چہاردیواری کی تعمیر پہلے کی جانی ہے ، اس کی ترجیحات طے کرنے کی ذمہ داری وہاں کے ضلع مجسٹریٹ اور پولیس سپرنٹنڈنٹ کو دی گئی ہے ۔ انہیں ہی یہ ذمہ داری بھی دی گئی ہے کہ قبرستانوں کی چہاردیواری کس طرح کی جانی ہے ۔ مسٹر کمار نے کہا کہ ترجیحات کی بنیادخطے کے حساس ہونے کی بنیاد پر طے ہوتی ہے ۔ جہاں مخلوط آبادی نہیں ہے وہاں کے قبرستانوں کو ترجیحی فہرست میں نیچے رکھا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قبرستانوں کی چہاردیواری کی تعمیر کے لئے فنڈ کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔ متعلقہ اضلاع میں ضرورت کے عین مطابق فنڈ مختص کر دیا گیا ہے ۔ اس پر حزب اختلاف کے لیڈر پریم کمار نے حکومت سے جاننا چاہا کہ رواں مالی سال میں قبرستانوں کی گھیرابندی کے لئے کتنی رقم مختص کی گئی تھی۔ اس پر وزیر اعلی نتیش کمار نے کہا کہ انہیں اس بات کی خوشی ہے کہ ان کی حکومت سے الگ ہونے کے بعد بھی قبرستان کیگھیرا بندی ان کی(بھارتیہ جنتا پارٹی)کی ترجیح میں ہے ۔ اس سے قبل محمد توصیف عالم کے سوال کے جواب میں انچارج وزیر داخلہ وجیندر پرساد یادو نے کہا کہ کشن گنج کے بھادرگج واقع قبرستان کی گھیرا بندی کے لئے ضلع مجسٹریٹ کو ہدایت دی جائیں گی۔ کانگریس کے ڈاکٹر شکیل احمد خاں نے سوال کے دوران کہا تھا کہ قبرستانوںکی چہار دیواری کی تعمیرکا منصوبہ 15 سال پرانا ہے ، لیکن اب بھی ریاست میں بڑی تعداد میں قبرستانوں کی گھیرا بندی نہیں ہو پائی ہے