لکھنؤ۔(نامہ نگار)گوسائیں گنج علاقے میں ایک شخص کاقتل کردیاگیا۔ قاتلوںنے اس کی لاش کوکمبل میں لپیٹ کرڈریم ویلی کے پاس جھاڑیوںمیں پھینک دیا۔ فی الحال متوفی کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔وہیں ملیح آباد علاقے میں بھی آج صبح ایک شخص کی لاش ریلوے لائن کے پاس پڑی ملی فی الحال متوفی کی شناخت نہیں ہوسکی ہے ۔سی او موہن لال گنج راجیش یادونے بتایا کہ گوسائیں گنج کے لور پور بہٹاگائوں ڈریم ویلی کے نزدیک جمعرات کی دوپہر لوگوںنے جھاڑیوںمیں ایک لاش دیکھی ۔
لاش کمبل میں لپٹی ہوئی تھی۔ دیہی باشندوں کی اطلاع پاکر موقع پرگوسائیں گنج پولیس بھی پہنچ گئی۔ پولیس نے تفتیش شروع کی تو متوفی کے جسم پرکوئی بھی چوٹ کے نشان نہیں ملے پولیس نے آس پاس کے لوگوںکی مدد سے لاش کی شناخت کرنے
کی کوشش کی ۔ لیکن کوئی کامیابی ہاتھ نہیں لگی۔ تفتیش کے بعدپولیس نے لاش کوپوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔متوفی کی عمر ۳۵سے ۴۰کے درمیان بتائی جارہی ہے۔
اس کے جسم پرموجود شرٹ پرفیض آباد کے عنایت نگر فیس ٹیلر کااسٹیکر لگاہواتھا۔ گوسائیں گنج پولیس اب ٹیلر کے پاس جاکر متوفی کی شناخت کرنے کی کوشش کرے گی۔
گوسائیں گنج پولیس نے لاش ملنے کی اطلاع راجدھانی پولیس کے دیگرتھانوں کے علاوہ آس پاس کے ضلعوں کی پولیس کوبھی دی ہے ۔وہیں اندیشہ ظاہر کیاجارہا ہے کہ مذکورہ شخص کاگلا دباکرقتل کیا گیا ہے۔
وہیںملیح آباد کے محمود نگر ریلوے کراسنگ کے نزدیک آج صبح ٹریک مین مہندرکمارنے ایک ۴۸سالہ شخص کی بکھری لاش ریلوے لائن پرپڑی دیکھی،ٹریک مین کی اطلاع پاکر موقع پرملیح آباد پولیس بھی پہنچ گئی ۔ پولیس نے آس پاس کے لوگوں کی مدد سے لاش کی شناخت کرنے کی کوشش کی ۔ لیکن شناخت نہیں ہوسکی ۔تفتیش کے بعد پولیس نے لاش کوپوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔متوفی کے جسم پرکالے رنگ کے پینٹ اوردوفل شرٹ موجود تھیں۔ پولیس کاکہنا ہے کہ مذکورہ شخص کی موت ٹرین سے گرنے کے سبب ہوئی ہے۔