لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ سروجنی نگر علاقہ میں قتل کے معاملہ میں ضمانت پر رہا ہوئے ملزم نے کل شام گھر میں پھانسی لگاکر خود کشی کر لی۔ پولیس کا ماننا ہے کہ ملزم کو سزاکا خوف تھا اور شاید اسی وجہ سے اس نے خود کشی کر لی۔ سروجنی نگر کا سیکٹر ایف ایل ڈی اے کالونی کے رہنے والا ۳۰ سالہ روی مزدوری کرتا تھااور۲۰۱۱ء میں سروجنی نگر علاقہ میں ہوئے ایک قتل کے معاملہ میں ملزم تھا۔ قتل کے معاملہ میں اسے جیل بھی جانا پڑا تھا اور کچھ ماہ قبل ہی وہ ضمانت پر رہاہوکر گھر آیا تھا۔ بتایاجاتا ہے کہ کل صبح روی کی بیوی گیتا، ماں ، بہن اور بھائی اپنے اپنے کام پر چلے گئے۔ شام کو جب وہ لوگ واپس گھر لوٹے تو روی نہیں دکھائی دیا۔ روی کی بھانجی شکھا مکان کی دوسری منزل پر بنے کمرے میں روی کو تلاش کرتے ہوئے پہنچی تو اس نے دیکھا کہ روی چھپر میں لگے بانس میں ایک ڈوری کے سہارے لٹک رہا تھا۔ روی کو دیکھ کر شکھا نے شور مچا دیا۔ شور ہوتے ہی کنبہ کے لوگ دوڑ کر اوپر پہنچے اور پھندے میں لٹک رہے روی کو کسی طرح نیچے اتارا۔ اس وقت روی کی سانس چل رہی تھی۔ روی کے گھر والے اسے علاج کیلئے لوک بندھو اسپتال لیکر پہنچے جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ اطلاع پاکر موقع پر پہنچی پولیس نے تفتیش کے بعد روی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا ۔ سروجنی نگر پولیس نے بتایا کہ قتل کے معاملہ میں حال ہی میں روی کی پیشی تھی۔ روی دوبارہ جیل نہیں جانا چاہتا تھا اور سزا سے ڈر رہا تھا۔ شاید اسی وجہ سے اس نے خود کشی کر لی۔ روی کے دو بیٹے بھی ہیں۔