لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔قدیم لکھنؤ کے کئی علاقوں میں پانی کا بحران بنا ہوا ہے۔ عید کے موقع پر بھی پانی بحران کو لیکر علاقہ کے لوگ پریشان نظر آئے۔ تہوار کے موقع پر پانی بحران کو لیکر ہوئی پریشانی کے سبب شہریوں میں غصہ پایا جا رہا ہے۔ پرانے لکھنؤ کے کئی علاقوں میں گزشتہ کئی دنوں سے پانی کا بحران بنا ہوا ہے۔ علاقہ کے گھروں میں لگی ٹوٹیوں میں صبح و شام پانی آتا تھا۔ گزشتہ کئی دنوںسے اس وقت بھی پانی آنا بند ہو گیا اب پانی آنے کا کوئی وقت مقرر نہیں ہے۔ ایک تو پانی آنے کا کوئی وقت مقرر نہیں اگر آتا بھی ہے تو اس کا پریشر اتنا کم ہوتا ہے کہ بغیر ٹلو لگائے پانی نہیں آتا جس کے سبب لوگوں کو آس پاس لگے سبمر سیبل کا سہارا لینا پڑتا ہے۔ پانی کے بحران سے گئو گھاٹ ، موہنی پوروا، سجاد باغ، دولت گنج، مفتی گنج و علی کالونی میں رہنے
والے کافی پریشان ہیں۔ یہاں رہنے والے شاہ باز خان ، معید احمد، اسرار، احتشام زیدی، ارباز خان، انل قنوجیا، میثم، ناصر سمیت درجنوں لوگوں نے بتایا کہ عید کے موقع پر بھی علاقہ میں پانی کی قلت بنی رہی۔ گھروں میں لگے نلوں میں پانی نہیں آتا، جب آتا ہے تو پانی کا پریشر اتنا کم ہوتا ہے کہ بغیر ٹلو لگائے پانی اوپر نہیں چڑھتا ہے۔ پانی بحران کو لیکر محلہ والوںکو دور دراز لگے سبمر سیبل تک جانا پڑ رہا ہے۔ عید کے موقع پر بھی مذکورہ علاقوں میں پانی کی قلت بنی رہی جبکہ میئر ڈاکٹر دنیش شرما نے پانی کی قلت کو دور کرنے کیلئے افسران کاجلسہ بلایا تھا۔ جلسہ میں عید کے موقع پر پانی کی قلت دور کرنے کیلئے افسران کو ہدایت دی گئی تھی اس کے باوجود پانی کی قلت بنی رہی۔