کابل:افغانستان کی فوج نے امریکی لڑاکا طیاروں کی مدد سے ملک کے شمالی شہر قندوزپر دوبارہ قبضے کے لیے طالبان دہشت گردوں کے خلاف اپنی مہم تیز کر دی ہے اورقندوز میں دونوں فریقوں کے درمیان شدید تصادم جاری ہے ۔قندوز میں پولیس سربراہ کے ترجمان سید سرور حسینی نے کہا کہ غیر ملکی فوجیوں کی فضائی اور زمینی مدد سے افغان فوج نے شہر کے پولیس ہیڈکوارٹر پر دوبارہ کنٹرول کر لیا ہے ۔اس کے ساتھ ہی ایئر پورٹ کے ارد گرد شہر کے کئی علاقوں میں طالبان انتہا پسندوں کو پیچھے دھکیل دیا گیا ہے ۔مسٹرحسینی نے کہا“ فوج کے حملے میں سینکڑوں طالبان دہشت گرد ہلاک ہو گئے ہیں اور ان کی لاشیں سڑکوں پر بکھری پڑی ہیں ۔ شہر کے اندر اب گھمسان کی جدوجہد جاری ہے ”افغانستان کی خفیہ ایجنسی نے کل دعوی کیا کہ قندوزصوبے کے لئے طالبان کی طرف سے مقرر گورنر ماولو¸ سلام کی کل ایک فضائی حملے میں موت ہو گئی۔ حملے میں 15 دیگر انتہا پسند بھی مارے گئے ہیں۔تاہم اس رپورٹ کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کی جا سکی ہے ۔واضح رہے کہ طالبان دہشت گردوں نے اقتدار سے بے دخل ہونے کے 14 سال بعد پیر کو اس شہر پر قبضہ کر لیا تھا۔ قندوز شہر کا کنٹرول طالبان کے پاس جانے سے صدر اشرف غنی کی حکومت کو بڑا جھٹکا لگا تھا۔ اس وجہ سے ان کی فوج پردہشت گردی کا سامنا کر سکنے کی صلاحیت پر بھی سوال کھڑا ہونے لگا تھا۔